سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل،مزید وسعت دینے پر پاک چین اتفاق

بیجنگ: سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل،مزید وسعت دینے پر پاک چین اتفاق،وزیراعظم شہبازشریف کی چینی قیادت سے ملاقاتوں میں چینی صدر شی جن پنگ کا پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے مدد کا فیصلہ کیا۔

ملاقاتوں کے حوالے س جاری اعلامیہ کے مطابق چینی صدر نے شہبازشریف سے ملاقات میں کہا گوادر بندرگاہ کے منصوبے میں بھی تیزی لانی چاہئیے، شہبازشریف نے افغانستان و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا، شی جن پنگ نے دورہ پاکستان کی دعوت بھی قبول کرلی۔

شہبازشریف کی چینی صدر سے ملاقات میں باہمی تعلقات خصوصاً اقتصادی شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی،اعلامیہ کے مطابق سی پیک سمیت کثیرجہتی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ مزید مضبوط کرنے پر اتفاق ہوا۔ چین کا سیلاب زدگان کےلئے50 کروڑ یوآن کے اضافی پیکیج کااعلان۔

اعلامیہ کے مطابق سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے علاقائی رابطوں کو تقویت ملے گی،چین کے سرکاری میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چین تیز رفتار ٹرین کی ٹیکنالوجی پاکستان منتقل کرے گا،46 بوگیاں کل ہی کراچی روانہ، 184پاکستان میں بنیں گی۔

چینی سرکاری میڈیا کی رپورٹ۔ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا دوبارہ جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی۔

انہوں نے ملک میں ہولناک سیلاب سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں پاکستان کی امداد، بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں چین کی گراں قدر مدد پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنمائوں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا۔

چین کے ساتھ پاکستان کے منفرد تاریخی تعلقات اور علاقائی امن واستحکام کے لیے دوطرفہ دوستی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے شہباز شریف نے اس بات کا بھرپور اعادہ کیا کہ پاک چین دوستی پاکستان میں سیاسی سطح پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے اور یہ بین الریاستی تعلقات کا ایک نمونہ ہے۔

شہباز شریف نے چین کی خوشحالی کے لیے صدر شی جن پنگ کی قیادت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے وژن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چین کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے قومی عزم سے تحریک ملی ہے۔

دونوں رہنمائوں نے دفاع، تجارت وسرمایہ کاری، زراعت، صحت، تعلیم، گرین انرجی، سائنس و ٹیکنالوجی اور آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری سمیت متعدد امور پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے سی پیک کے لیے اپنی باہمی وابستگی کا اعادہ کیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ سی پیک کی اعلیٰ معیاری ترقی پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔

دونوں رہنمائوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ سٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کے طور پر دونوں فریق سی پیک کے فریم ورک کے تحت ایم ایل ون کو ابتدائی ہارویسٹ منصوبے کے طور پر شروع کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں گے۔

دونوں رہنمائوں نے موسمیاتی تبدیلی، صحت کی وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے عصری چیلنجوں کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق ریاستوں کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف اور صدر شی جن پنگ نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور افغانستان کی صورتحال سمیت خطے سے متعلق اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا،دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ سے ملاقات بھی ملاقات کی ، عظیم عوامی ہال میں ہونے والی اس ملاقات میں دو طرفہ امور اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی.

دونوں رہنمائوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل اور سی پیک کو وسعت دینے پراتفاق کیا، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کوعظیم عوامی ہال پہنچنے پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.