سائفر پر اپنی بات سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عمران خان
آرمی چیف پر ہم پیچھے ہٹ گئے ہیں
فوٹو:فائل
لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نےواضح کیا ہے سائفر پر اپنی بات سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عمران خان کا کہنا ہے میری جان کو تاحال خطرہ ہے، سائفر معاملے پر چیف جسٹس سے تحقیقات کی درخواست کی ہے۔
نے فرانس 24 انگلش کو خصوصی انٹرویو میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا وزیر آباد میں مجھے پتہ ہے کیا ہوا ہے، میں اس حملے کے بارے میں چھ ہفتے قبل ہی قوم کو بتا دیا تھا، میری ایک ویڈیو بنائی گئی۔
انھوں نے کہا اس ویڈیو کو حکومتی ترجمان نے استعمال کیا، یہ ویڈیو پاکستان ٹیلی ویژن پر بھی استعمال کی گئی۔ چھ ہفتے قبل ہی میں نے بتا دیا تھا کہ ایک منصوبہ بندی کے تحت مجھ پر حملہ کروایا جائے گا اور مذہب کو بنیاد بنا کر مجھے مروا دیا جائے گا۔
عمران خان نےوزیراعظم شہباز شریف اوروزیر داخلہ رانا رانا ثناء اللہ کانام لے کر کہاان کا ماضی سب کے سامنے ہے، 30 سال سے یہ مخالفین کو قتل کرواتے رہے ہیں، یہ دونوں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی ملوث رہے ہیں، انہوں نے 12 لوگوں کو شہید کیا تھا۔
اسی وجہ میں کہتا ہوں کہ وزیر آباد حملے کی جب ایک آزاد اور شفاف تحقیقات ہوں گی تو سچ سامنے آئے گا، میں جانتا ہوں تین لوگ اس حملے میں ملوث ہیں، مجھ پر حملہ کرنے والا شہری مذہبی نہیں تھا کیونکہ وہاں کے مقامی لوگ جانتے ہیں ، حملہ آور مذہبی نہیں تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک سوال کے جواب میں کہا میں بھی چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال اس واقعہ پر ایک اعلیٰ تحقیقاتی کمیشن بنائیں، میں جانتا ہوں کہ مجھ پر حملہ کرنے والے دو ملزم تھے، ایک حملہ آور نے اس بات کا اعتراف کر لیا۔
انھوں نے کہا جب سے میری حکومت ختم ہوئی ہے میری پارٹی کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، میری جماعت نے ضمنی الیکشن میں واضح فتح حاصل کی ہے، اسی وجہ سے حکومت الیکشن کروانے سے ڈر رہی ہے، کہ کہیں پاکستان تحریک انصاف کی جماعت الیکشن ہی نہ جیت جائے۔
مجھے حکمران راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں
عمران خان نے اس خدشہ کااظہار کیا کہ اسی لیے مجھے حکمران راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں،میں نے چیف جسٹس سے استدعا کی ہے ایک کمیشن بنائیں، اس کمیشن کے نیچے دیگر اداروں کے مضبوط لوگوں کو رکھا جائے۔
میں چاہتا ہوں یہ تمام لوگ چیف جسٹس کے ماتحت کام کریں، اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے کیونکہ بصورت دیگر تینوں ملوث لوگ تحقیقات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہاایک اعلیٰ ادارے کے ہیڈ کو پریس کانفرنس نہیں کرنی چاہیے تھی، میرے خیال میں اس پریس کانفرنس سے ادارے کو نقصان پہنچا ہے، ملک میں مضبوط فوج کا حامی ہوں۔
پریس کانفرنس میں پاکستان کے سب سے بہترین صحافی کے بارے میں باتیں کی گئیں جو شدید دھمکیوں کے بعد ملک چھوڑ کر باہر چلے گئے تھے، جنہیں بعد میں قتل کر دیا گیا۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو اب بھی لگتا ہے کہ آپ حملہ ہو سکتا ہے، اس سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے خدشہ ہے کہ میرے اوپر دوبارہ حملہ ہو سکتا ہے، میری زندگی خطرے میں ہے، وہ لوگ جو مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں ۔
ان کو پتہ ہے میری پارٹی پاکستان کی سب سے مقبول ترین جماعت ہے، موجودہ حکومت کو اداروں کی حمایت، الیکشن کمیشن کے ساتھ ہونے کے باوجود ضمنی الیکشن میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ہماری جماعت نے کلین سویپ کیا۔
عمران خان نے کہا عوام نہیں چاہتی کہ مجرم ملکی اقتدار میں ہوں ۔60 فیصد کابینہ پر کرپشن کیسز ہیں، میرے ساتھ عوام کی بہت بڑی تعداد ہے، اسی لیے موجودہ لوگ مجھے راستے سے ہٹا سکتے ہیں۔ میری جان کو تاحال خطرہ ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرا ایمان پختہ ہے کہ موت کا ایک وقت مقرر ہے، مجھے موت کا خطرہ بالکل روک نہیں سکتا، میں اپنے مشن پر گامزن رہوں گا، ملک میں قانونی حکمرانی کے لیے جدوجہد جاری رکھوں گا۔
ملک میں سیاسی مافیا اور ادارے قانون سے بالاتر ہیں
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا ملک میں سیاسی مافیا اور ادارے قانون سے بالاتر ہیں، اسی وجہ سے ملک پیچھے رہ گیا ہے، 26 سال سے یہی میری پالیسی ہے کہ ملک میں رول آف لاء ہونا چاہیے، اس طرح کی کوئی دھمکی مجھے میرے مشن سے نہیں روک سکتی۔
انھوں نے کہا میں ہمیشہ آئین پر یقین رکھتا ہوں، آئین مجھے حق دیتا ہے کہ میں پر امن احتجاج کروں، میرے تمام احتجاج پر امن رہے ہیں، ملک میں اس وقت غداروں کی حکومت ہے، ملک میں جب میری حکومت تھی تو اس وقت رسک فیکٹر 5 فیصد تھا جو اب 75 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا تمام مسائل کا بہترین حل صاف اور شفاف الیکشن ہیں، میری جماعت کو کوئی مسئلہ نہیں الیکشن ایک ماہ بعد ہوں یا ایک سال بعد ہوں، جب بھی الیکشن ہوں گے تحریک انصاف کلین سویپ کر جائے گی۔
انھوں نے کہامیں پھر دہراتا ہوں کہ ملک کو صاف اور شفاف الیکشن کی ضرورت ہے،امریکا کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے فنانشل ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ واشنگٹن میں پاکستانی سفیر اسد مجید اور امریکی انڈر سیکرٹری ڈونلڈ لو کے درمیان کچھ باتیں ہوئیں جو سائفر کے ذریعے ہم تک پہنچیں۔
اس موقع پر انھوں نے کہا سائفر میں بتایا گیا ہے کہ ڈونلڈ لو نے دھمکی دی کہ اگر آپ لوگ عمران خان کو نہیں ہٹاتے تو پاکستان کے لیے بہت سارے مسائل ہوںگے، اس کے بعد اگلے دن تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے، اس وقت میری حکومت معاشی طور پر بہت تیزی سے ترقی کر رہی تھی۔
سابق وزیراعظم نے کہامیں نہیں چاہتا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کی خرابی کا نتیجہ عوامی مفادات کے خلاف نکلے۔ پاکستانی عوامی مفادات اسی میں ہے کہ امریکا سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں،میں صرف ڈکٹیشن نہ لینے کی بات کرتا ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا امریکا اس وقت سپر پاور ہے، یہی بات میں فنانشل ٹائمز کو انٹرویو میں کہی تھی، سائفر کے معاملے پر اپنی بات سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں پیچھے ہٹ گئے ہیں
انٹرویو سے پہلے لاہور میں سینئر صحافیوں اور اینکر پرسن سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں پیچھے ہٹ گئے ہیں پیچھے بیٹھ کر سب دیکھ رہے ہیں۔
ایک بار پھر انھوں نے الزام لگایا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف چاہتا ہے کوئی ایسا چیف آئے جو نوازشریف کے معاملات اور کیسز کا خیال رکھے،کہاامریکا سے لڑائی نہیں مثبت اور بہتر تعلقات بہتر چاہتا ہوں، امریکا کے معاملے میں ذاتی مفاد کو قومی ترجیحات پر فوقیت دونگا۔
عمران خان مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مزاکرات کا پیغام آیا کہ کمیٹی سے مذاکرات کریں لیکن میں نے انکار کردیا الیکشن کی تاریخ دو پھر آگے بات ہوگی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک اپنے اثرات نمایاں کررہی ہے، قوم کی بیداری، شعور اور تحریک امپورٹڈ سرکار اور سہولتکاروں کے عزائم کی تکمیل کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہے۔
انھوں نے بڑے دعوے سے کہا کہ جبر، فسطائیت اور دستوری حقوق کی بدترین پامالی کے ذریعے قوم کو جھکانے کی کوششیں ناکام ثابت ہو رہی،میرے قتل اور حقیقی آزادی مارچ کو خون میں نہلا کر رستہ صاف کرنے کی کوششیں اللہ کے فضل سے خاک میں ملیں۔
گھڑی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاعالمی سطح پر مطلوب مجرم اور مشہورِ زمانہ دھوکے باز کو میدان میں اتارا گیا ہے، دھوکے باز کی تراشی گئی بےبنیاد اور من گھڑت کہانی پر جھوٹے پراپیگنڈے کا مینار کھڑا کرنے والے کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔
عمران خان نے کہا میزبان، چینل اور عالمی سطح پر مطلوب مجرم کیخلاف پاکستان ہی نہیں برطانیہ اور امارات میں بھی قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ توشہ خانہ کیس میں جو سامان فروخت کیا وہ اسلام آباد میں فروخت کیا، رسیدیں اور تاریخ توشہ خانہ میں موجود ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سازش و جبر کا ہر سطح پر مقابلہ کیا، آئندہ بھی پوری قوت سے سامنا کریں گے۔ قوم حقیقی آزادی کے قافلوں میں نکل رہی ہے، راولپنڈی میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانی کا سمندر امڈ رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے نظام پر مسلط بےمہار گروہ سے قوم کو آزاد کریں گے، عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے ذریعے ملک و قوم کو معاشی و سیاسی پستیوں سے نکالیں گے۔
تبصرے بند ہیں.