فیفا کے صدر قطر پر یورپ کی طرف سے کی گئی تنقید پر سیخ پا

فوٹو : فائل

دوحہ : فیفا کے صدر قطر پر یورپ کی طرف سے کی گئی تنقید پر سیخ پا ہوگئے ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق سے متعلق قطر پر بلاوجہ تنقید کیوں کی جارہی ہے۔

دوحہ میں پریس کانفرنس میں فیفا کے صدر گیانی انفانٹینو مغرب پر برس پڑے اور کہاکہ ہم نے تین ہزار سال میں دنیا بھر میں جو کچھ کیا ہے اس پر معافی مانگنی چاہیے۔

انھوں نے کہا ہم سب کو خود کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے، قطر میں ہونے والا ورلڈکپ اب تک کا بہترین ٹورنامنٹ ہوگا۔

فیفا کے صدر گیانی انفانٹینو کا قطر کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قطر میں غیرملکی مزدوروں کے معاملے پر توجہ کے بجائے جوکچھ یورپی اقوام اپنی گذشتہ تاریخ میں کرتی رہی ہیں اس پر انہیں معافی مانگنی چاہیے۔

کہا مغرب خاص کر یورپی ممالک سے کافی کچھ کہا جا رہا ہے، میں خود ایک یورپی ہوں، دوسروں کو اخلاقیات کا لیکچر دینے سے قبل ہم نے تین ہزار سال میں دنیا بھر میں جو کچھ کیا ہے اس پر معافی مانگنی چاہیے۔

فیفا کے صدر نے کہا میں قطر پر ہونے والی تنقید سمجھنے سے قاصر ہوں، ہم سب کو خود کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے، بہت سی چیزیں پرفیکٹ نہیں ہیں ، تبدیلیوں میں وقت لگتا ہے۔

ان کا کہنا تھا یکطرفہ طور پر دیا جانے والا اخلاقی سبق صرف اور صرف منافقت ہے، حیرت ہے کہ دو ہزار سولہ کے بعد سے یہاں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں وہ کسی کو کیوں نظر نہیں آرہیں؟

ایک ایسا فیصلہ جو 12 سال قبل کیا گیا ہو اس پر تنقید برداشت کرنا آسان نہیں ہے، قطر میں ہونے والا ورلڈکپ اب تک کا بہترین ٹورنامنٹ ہوگا، میں قطر کا دفاع نہیں کر رہا، یہ کام وہ خود کرسکتے ہیں، میں فٹ بال کا دفاع کر رہا ہوں۔

گیانی انفانٹینو نے کہا قطر نے فٹبال کے حوالے سے بہت کام کیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ بہت سی دیگر چیزوں میں بھی قطر آگے بڑھا ہے،میں کوئی قطری، عرب یا افریقی نہیں تاہم اس حوالے سے آج میں شدید جذبات رکھتا ہوں۔

انھوں نے کہا میں خودکو ایک قطری محسوس کرتا ہوں، ایک عرب اور افریقی محسوس کرتا ہوں کیونکہ مجھے معلوم ہےکہ کسی دوسرے ملک میں نسلی بنیادوں پر تفریق اور طنز کا نشانہ بننا کیسا ہوتا ہے،میں بچپن میں اس دور سے گزر چکا ہوں۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.