نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سمری وزیراعظم آفس کو موصول،خواجہ آصف کی تردید

فوٹو:انٹرنیٹ

راولپنڈی: نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سمری وزیراعظم آفس کو موصول ہوگئی۔جبکہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے وزیر اعظم ہاؤس سمری موصول ہونے کی خبروں کی تردید کردی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم کے دفترکووزارت دفاع کی جانب سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سمری موصول ہوگئی ہے۔

سینیارٹی لسٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس ، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید میں سے کوئی بھی آرمی چیف اور چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سمری میں پانچ نام موجود ہیں۔وزیراعظم ہاوٴس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس جاری ہے جس میں اہم تعیناتی سمیت دیگر امور پر غور کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے ملاقات ہوئی انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس سمری موصول ہونے کی خبروں کی تردید کردی.

انھوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے طریقہ کار کا آغاز ہوگیا ہے۔سمری وزارت دفاع سے آئندہ ایک دو روز میں بھجوا دی جائے گی 25 نومبر تک آرمی چیف کی تقرری کا عمل مکمل ہوجائے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میڈیا جو اس وقت چلا رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔ سمری میں جو 5 یا 6 نام ہوں گے تو ڈوزئیر بھی انکے ساتھ ہی آئیں گے۔آرمی چیف کی تقرری سے متعلق ہمیں کوئی پریشر نہیں ہے۔

وزیردفاع کامزید کہناتھا کہ اتحادیوں کے ساتھ تبادلہ خیال ہر سطح پر ہورہا ہے آرمی چیف کی تقرری کے عمل پر کوئی ڈیڈلاک نہیں ہے سمری آئے گی تو ناموں پر بحث ہوگی۔سینئر موسٹ 5 یا 6 کے نام آجائیں گے انہیں میں سے فائنل ہوجائے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاک فوج کی لیڈرشپ کو ناموں پر اعتماد لیکر فیصلہ ہوگاوزیر اعظم مکمل صحت یاب ہوچکے ہیں وزیر اعظم سے ملاقات میں موجودہ حالات پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔

یادرہے کہ نئے آرمی چیف 29 نومبر کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف چھ سال فرائض انجام دینے کے بعد 29 نومبر کو ریٹائر ہوں گے۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.