وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی بریت نہ ہوسکی،ریفرنس نیب کو واپس بھجوادیاگیا
فائل:فوٹو
اسلام آباد: : وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی بریت نہ ہوسکی،ریفرنس نیب کو واپس بھجوادیاگیا، احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت کیس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں۔
احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے نیب ریفرنس کی کارروائی ختم کردی۔نیب ریفرنس کے خلاف اسحاق ڈار، سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا نے بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں جج محمد بشیر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا، جس کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ نئے ایکٹ کے تحت ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا۔
عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر تین ملزمان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب کو واپس بھجوا دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد بریت کی درخواستوں پر فیصلہ بھی ہمارا اختیار نہیں۔ نہ ہم نیب ، نہ ہی ملزمان کے حق میں فیصلہ دے سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار کیخلاف جاری ٹرائل یہیں ختم کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کا ریفرنس 2017ء میں دائر کیا گیا تھا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد،نعیم محمود اور منصور رضا رضوی نامزد تھے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ، جو آج سنا دیا گیا۔ ریفرنس میں تفتیشی افسر سمیت 42 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے۔ اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس کے تفتیشی افسر نادر عباس تھے۔
واضح رہے کہ نیب نے 2017ء میں احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا جس کے بعد اسحاق ڈار 2017 کے آخر میں بیرون ملک چلے گئے تھے اور مسلسل عدم پیشی پر عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔ اسحاق ڈار نے 4 سال بعد عدالت میں سرنڈر کیا اور بریت کی درخواست دائر کی تھی۔
تبصرے بند ہیں.