سپریم کورٹ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کب تک خاموش تماشائی رہے گی؟
فوٹو : فائل
اسلام آباد: تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے پوچھا ہے سپریم کورٹ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کب تک خاموش تماشائی رہے گی؟
ٹوئٹر پر بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ ہے کہ ایک الزام کے لیے ایک سے زائد ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتیں.
سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ ہے کہ ایک الزام کے لئے ایک سے زیادہ FIR نہیں ہو سکتی. کس قانون کے تحت اعظم سواتی کے خلاف ایک درجن سے زائد FIR کٹ چکی ہیں؟ سپریم کورٹ کب تک انسانی حقوق کی دھجیاں اڑتے دیکھ کر خاموش تماشائی رہے گا؟
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 28, 2022
انھوں نے کہا کہ کس قانون کے تحت سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں ایک درجن سے زائد ایف آئی آر کٹ چکی ہیں؟
اسد عمر نے اپنے ٹوئٹ میں سوال کیا کہ سپریم کورٹ کب تک انسانی حقوق کی دھجیاں اڑتے دیکھ کر خاموش تماشائی رہے گی؟
تاریخ سب کچھ بتا دیتی ہے. نا تاریخ کو دھمکایا جا سکتا ہے، نا تاریخ کی نشریات بند کی جا سکتی ہیں، نا تاریخ کو جیل میں ڈالا جا سکتا ہے. اب تاریخ سب بتائے گی. کس نے کیا کرا، کیوں کرا، کس کے لیے کرا، سب سامنے آئے گا #ایک_اور_دن
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 28, 2022
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تاریخ سب کچھ بتا دیتی ہے، نہ تاریخ کو دھمکایا جا سکتا ہے نہ تاریخ کی نشریات بند کی جا سکتی ہیں اور نہ ہی تاریخ کو جیل میں ڈالا جا سکتا ہے.
انھوں نے کہا کہ اب تاریخ سب بتائے گی کہ کس نے کیا کیا، کیوں کیا، کس کے لیے کیا۔ سب سامنے آئے گا.
تبصرے بند ہیں.