افغان ناظم الامور کی طلبی،پاکستانی سفارتخانہ پرحملے پراحتجاج
فوٹو: فائل
اسلام آباد: افغان ناظم الامور کی طلبی،پاکستانی سفارتخانہ پرحملے پراحتجاج کیا گیا،دفتر خارجہ نے کابل میں فائرنگ واقعہ کی مذمت کی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ حملے میں سپاہی اسرار زخمی ہوگئے تاہم پاکستانی ہیڈ آف مشن محفوظ رہے۔
ترجمان کے مطابق افغان ناظم الامور کو بتایا گیا کہ سفارتی مشنز اور عملے کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، ہیڈ آف مشن پر حملہ انتہائی سنگین سیکیورٹی کوتاہی ہے۔
اس موقع پر ان سےکہا گیا ہے کہ حملے کے مرتکب افراد کو فوری انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سفارت خانے کے احاطے کی سیکیورٹی خلاف ورزی کی تحقیقات کی جائیں، سفارتی احاطے، عملے کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں۔
افغان ناظم الامور نے حملہ کوانتہائی افسوسناک قرار دیا اور کہا یہ حملہ پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمنوں نے کیا، افغان قیادت نے اعلیٰ سطح پر حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔
افغان ناظم الامور کا مزید کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتی مشنز کی سیکیورٹی پہلے سے زیادہ سخت کر دی گئی، مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نےپی ٹی وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نے کہا کہ افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے فائرنگ کے واقعہ پر شدید احتجاج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانہ بند کرنے یا عملہ واپس بلانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، کابل میں پاکستان سمیت دیگر سفارتی مشنز کی سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ نے ہمارے ناظم الامور سے بات کی ہے اور ذمہ داروں کو فوری گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.