پیانوغمگین کیفیت سے نکلنے میں مدد دے سکتا ہے،تحقیق
فائل:فوٹو
باتھ: ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیاگیاہے کہ موسیقی کے آلات بجانا سیکھنا دماغ کی بصری اور سمعی صلاحیت پر مثبت اثرات رکھتا ہے اور ایسا کرنا غمگین کیفیت سے نکلنے میں مدد دے سکتا ہے۔
دورانِ تحقیق جنہوں نے پیانو کا سبق لیا تھا ان کے آواز اور منظر کے بیک وقت ہونے کا تعین کرنے کی صلاحیت میں بہتری آئی تھی۔
جرنل نیچر سائنٹیفک میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ افراد جنہوں نے 11 ہفتوں تک پیانو سیکھنے کے لیے ہر ہفتے ایک گھنٹے تک سبق لیے ان کی بصری اور سمعی تبدیلیوں کی نشان دہی کرنے کی صلاحیتوں میں بہتری اور ڈپریشن، دباوٴ اور بے چینی کی کیفیت میں کمی آئی۔
یونیورسٹی آف باتھ کے محققین نے اس تحقیق میں شریک ہونے والے 31 افراد کو موسیقی کی تربیت، موسیقی سننے یا ایک کنٹرول گروپ میں رکھا۔
وہ افراد جن کا پہلے موسیقی سیکھنے کا کوئی تجربہ نہیں تھا ان کو ہفتے میں ایک گھنٹے کا سیشن مکمل کرنے کے لیے کہا گیا۔ جہاں ان دونوں گروپوں نے موسیقی سیکھی یا سنی وہیں کنٹرول گروپ نے یا تو موسیقی سنی یا گھر کا کام مکمل کیا۔
محققین کو معلوم ہوا کہ سبق سیکھنا شروع کرنے سے چند ہفتوں بعد ہی لوگوں کے کثیر حسی معلومات کی فعالیت میں بہتری ا?ئی۔
بہتر ’کثیر حسی عمل‘ ہمیں روز مرہ زندگی میں متعدد سرگرمیوں میں مدد دیتی ہے جیسے کہ کار چلانا، سڑک پار کرنا، بھیڑ میں کسی کو ڈھونڈنا یا ٹی وی دیکھنا وغیرہ۔
کثیر حسی فعلیت میں بہتری موسیقانہ صلاحیتوں کے علاوہ بھی کارآمد تھی۔ موسیقی کی تربیت کی مدد سے لوگوں کی سمعی-بصری فعلیت دیگر افعال میں مزید درست ہوگئی تھی۔
دورانِ تحقیق جنہوں نے پیانو کا سبق لیا تھا ان کے آواز اور منظر کے بیک وقت ہونے کا تعین کرنے کی صلاحیت میں بہتری آئی تھی۔
تبصرے بند ہیں.