ایران کی آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ ترانہ علی دوستی کو گرفتاری کے بعد جیل بھیج دیا گیا
فوٹو : فائل
تہران: ایران کی آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ ترانہ علی دوستی کو گرفتاری کے بعد جیل بھیج دیا گیا، ایران میں جاری احتجاج کی حمایت پر گرفتار کیا گیا ، ترانے علی دوستی پر ملک میں جاری احتجاج کی حمایت اور افراتفری پھیلانے کا الزام ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران میں کُرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد جاری مظاہروں کی حمایت کے نتیجے میں آسکر ایوارڈ یافتہ ایرانی اداکارہ ترانہ علی دوستی کو گرفتار کیا گیا۔
اداکارہ کو غلط معلومات اور افراتفری کو ہوا دینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے، ترانہ علی نے ایران میں جاری مظاہروں کی حمایت کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک ہفتہ قبل بغیر اسکارف تصویر پوسٹ کر کے احتجاج کیا تھا۔
سرکاری ایرانی میڈیا نے گزشتہ روز بتایا کہ ایرانی حکام نے ملک کی سب سے مشہور اداکاراؤں میں سے ایک کو ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے.
ایران کی 38 سالہ اداکارہ ترانہ دوستی نے سزائے موت پانے والے شہری کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا تھااور لکھا ، اپنی پوسٹ میں ”ان کا نام محسن شیکاری تھا۔ ہر وہ بین الاقوامی ادارہ جو اس خوں ریزی کو دیکھ رہا ہے اور ایکشن نہیں لے رہا. انسانیت کی تذلیل ہے۔‘‘
واضح رہے کہ شیکاری کو 9 دسمبر کو ایران کی ایک عدالت کی طرف سے تہران میں ایک سڑک کو بند کرنے اور ملکی سیکیورٹی فورسز کے ایک رکن پر چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔
ایران میں تقریباً 3 ماہ سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جہاں زیر حراست 22 سالہ کُرد خاتون مہسا امینی کی موت واقعہ ہوئی جس کے خلاف مظاہروں میں اب تک 14 ہزار افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں.
ان مظاہروں کے نتیجے میں اس دوران 63 بچوں سمیت 458 افراد ہلاک ہوئےایرانی حکومت کا مظاہروں میں شریک افراد کو سزائے موت دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور حال ہی میں 2 نوجوانوں کو سزائے موت دی گئی.
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ترانے نے اپنے دعوؤں کی سچائی میں کوئی دستاویزات فراہم نہیں کیں اس لئے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے.
اداکارہ ترانے علی دوستی نے احتجاج کے دوران مبینہ جرائم پر سزائے موت پانے والے پہلے شخص محسن شیکاری کے ساتھ انسٹا گرام پر اظہار یکجہتی کیا تھا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کوئی فرد صرف حمایت پر گرفتار ہوا بلکہ اس سے قبل بھی ایران میں کئی اہم سماجی شخصیات کو احتجاجی مطاہروں کی حمایت پر گرفتار کیا جاچکا ہے۔
گزشتہ ماہ ایران کی معروف اداکاراؤں ہنگامہ غازیانی اور کتایون ریحی جب کہ ایران کی خاتون فٹ بال کھلاڑی ووریا غفوری کو بھی حراست میں لیا جاچکا ہے چند روز بعد انہیں رہا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اداکارہ ترانہ علی کی فلم دی سیلز مین کو 2017 میں آسکر ایوارڈ ملا تھا۔
تبصرے بند ہیں.