اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کل ہی کرائے جائیں،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم

فائل:فوٹو

اسلام آباد: اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کل ہی کرائے جائیں،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم ،الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پہلے فیصلہ محفوظ کیا تھا اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن تاخیر سے کرانے کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔

 عدالت نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو 101یونین کونسلز پر31 دسمبر کو الیکشن کرانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن شیڈول کے مطابق انتخابات کرائے۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہ کرانے کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیدیا۔الیکشن کمیشن نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں انتخابات کے قریب آنے سے قبل قوانین میں تبدیلی نہ کرنے اور آئین کے آرٹیکل 140 اے و الیکشن ایکٹ 219 میں ترمیم کی تجویزدی ہے۔

بلدیاتی انتخابات التوا سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کروا دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا بروقت انعقاد نہ ہونے کی ذمے دار صوبائی اور مرکزی حکومتیں ہیں۔

الیکشن کمیشن نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں انتخابات کے قریب آنے سے قبل قوانین میں تبدیلی نہ کرنے اور آئین کے آرٹیکل 140 اے و الیکشن ایکٹ 219 میں ترمیم کی تجویزدیتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کرانے سے متعلق آئینی ذمے داری پوری کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔

جواب میں موٴقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بروقت بلدیاتی انتخابات کا حکم دیا، جسے ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔ سیکشن 219 (1) کے تحت لوکل گورنمنٹ قوانین کو پیش نظر رکھتے ہوئیانتخابات کروائیں گے، تاہم جب انتخابات کی تیاری مکمل ہوتی ہے تو وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے قوانین میں تبدیلی سیالیکشن کے بروقت انعقاد میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ سیکشن 219 (1) اور (4) آپس میں متصادم ہیں۔ سیکشن 219 (1) لوکل گورنمنٹ قوانین کے تحت صوبائی اور مرکز میں بلدیاتی الیکشن کا مینڈیٹ دیتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے لیے 120 روز میں بلدیاتی انتخابات کرانا ضروری ہوتا ہے، مگر مرکزی و صوبائی حکومتیں قوانین میں تبدیلی کرتی ہیں تو انتخابات کرانے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

جواب میں وضاحت کی گئی ہے کہ قانون میں مجوزہ ترمیم کا مقصد مرکز یا صوبائی حکومتوں کو الیکشن کے قریب آنے سے قبل قوانین میں تبدیلی سے روکنا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے جمع کروائے گئے جواب میں عدالت سے درخواست گزاروں کی استدعا مسترد کرنے کی اپیل کی ہے۔

گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں دئیے گئے حکم پر عمل سے متعلق الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ وزارت قانون 4 ماہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر رضامند ہے، تاہم وزیر داخلہ نے وفاقی حکومت سے مشاورت کے لیے وقت طلب کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت آج کریں گے۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو چیلنج کر رکھا ہے کیوں کہ الیکشن کمیشن نے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بعد بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے تھے جب کہ الیکشن کمیشن گزشتہ روز پرانے شیڈول کے مطابق 31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کر چکا ہے۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.