خیبرپختونخواہ اسمبلی تحلیل ہو گئی سمری گورنر نے منظور کرلی
پشاور: وزیراعلیٰ محمود خان کی ایڈوائس پر خیبرپختونخواہ اسمبلی تحلیل ہو گئی سمری گورنر نے منظور کرلی ، آج ہی محمود خان کے دستخطوں کے بعد سمری گورنر کےپی غلام علی کو بھیجی گئی تھی۔
گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کی طرف سے سمری پر دستخطوں کے ساتھ ہی کے پی کے اسمبلی تحلیل ہو گئی، دستخط نہ بھی کرتے تو اسمبلی 48 گھنٹوں میں خود بخود ٹوٹ جاتی۔
آئین کے مطابق جب کوئی اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو پھر اس پر 90 دن کے اندر انتخابات کرانا لازم ہو جاتاہے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب میں اپنی حکومت ختم کی اوروزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہی کی سمری پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کو بھیجی گئی تھی تاہم انھوں نے دستخط نہ کئے اور اسمبلی 48 گھنٹوں بعد ٹوٹ گئی۔
کے پی اسمبلی ٹوٹنے کے ساتھ ہی پاکستان تحریک انصاف کے اعلانات پر عمل درآمد مکمل ہوجائے گا، تاہم دوسری طرف قومی اسمبلی میں بھی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
آج اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مزید 35 ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کرلیے ہیں۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ارکان کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
جن ارکان کے استعفی منظور کیے گیے ہیں ان میں شاہ محمود قریشی، مراد سعید، عمر ایوب، اسد قیصر، پرویز خٹک، عمران خٹک، شہریار آفریدی، قاسم سوری، نجیب ہارون،ا سلم خان، آفتاب جہانگیر، عطاء اللہ، آفتاب حسین صدیقی شامل ہیں۔
علی حیدر زیدی، عالمگیر خان، سیف الرحمان، فہیم خان، زرتاج گل، شاہ محمود حسین قریشی، اورمخصوص نشستوں پر عالیہ حمزہ ملک اور کنول شوزب کے استعفے بھی منظور کرلیے گئے۔
تبصرے بند ہیں.