پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی
فوٹو:سوشل میڈیا
پشاور:تھانہ پولیس لائنز کی مسجد کے اندر خود کش دھماکے کے نتیجے میں اب تک امام مسجد اور اہلکاروں سمیت شہدا کی تعداد101 ہوگئی جبکہ49 افراد زخمی ہیں۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمانمحمد عاصم نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں ابتک101 افراد شہید ہوئے جبکہ ایل آر ایچ میں زخمیوں کی تعداد49 رہ گئی ہے، جن میں سے 7 اس وقت آئی سی یو میں ہیں۔ اسپتال لائے گئے زخمیوں میں 10 کی آپریشن تھیٹرز میں سرجری بھی کی گئی۔
ترجمان کے مطابق زیر علاج زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت خطرے سے باہر ہے۔تمام زخمیوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جب کہایل آر ایچلائے گئے دیگر زخمیوں کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ریسکیو 1122 اور دیگر فلاحی اداروں کی جانب سے ملبے تلے دبے تمام افراد کو نکال کر ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا عین ظہر کی نماز کے وقت ہوا جس کی نوعیت کا معلوم کیا جا رہا، دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
دھماکے کے بعد پشاور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، زخمیوں اور لاشوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اسپتال ترجمان محمد عاصم کے مطابق دھماکے کے تقریباً 50زخمیوں کو ایل آر ایچ لایا گیا ہے جبکہ دو افراد کی لاشیں بھی منتقل کی گئی ہیں۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت نازک ہے البتہ زیادہ تر کی حالت تسلی بخش ہے، زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پشاور کی مسجد میں دوران نماز دھماکا متعدد زخمی #peshawar pic.twitter.com/LMuLyN5lgI
— Nadeem Raza (@nadeemraza5) January 30, 2023
پولیس کے مطابق دھماکے کی شدت کے باعث مسجد سے متصل کینٹین کی چھٹ بھی گر گئی، ملبہ ہٹانے کے لیے کرین منگوائی گئی ہے۔
حملہ آور نمازیوں کے ساتھ ساتھ تھانے کے مرکزی دروازے سے داخل ہوکر تین سے چار حفاظتی لائن عبور کرکے مسجد میں داخل ہوا۔ دھماکے کے بعد تھانہ پولیس لائن کے مرکزی دروازے کو بند کر دیا گیا ہے۔
نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ریسکیو اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے، اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ صوبوں بالخصوص خیبر پختونخوا کاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کریں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی جبکہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرکے دہشتگردوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کے واقعات معنی خیز ہیں۔
سابق صدر آصف علی نے خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کا سرگرم ہونا انتہائی خطرناک ہے، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشتگردی کی نرسریوں کو تباہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کی وارداتیں باعث تشویش ہیں۔ وفاقی اور صوبائی نگراں حکومت دہشتگردوں کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لائیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پشاور پولیس لائنز میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور مسجد میں بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدس مقام اور عبادت کے دوران حملہ سفاکیت کی انتہاء ہے، قوم باہمی اتحاد و اتفاق سے ایسے سازشی عناصر کا مقابلہ کرے۔ حملے میں شہید ہونے والوں کے لئے مغفرت اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے اللہ سے دعا گو ہوں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پشاور پولیس لائنز مسجد میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی ہے۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن کے کارکنان کو خون کے عطیات دینے کے لیے اسپتال پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں دورانِ نماز دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے لازم ہے کہ ہم اپنی انٹیلی جنس میں بہتری لائیں اور اپنی پولیس کو مناسب انداز میں ضروری ساز و سامان سے لیس کریں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پشاور خودکش دھماکا بدترین دہشتگردی اور انتہائی قابل مذمت ہے۔ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور دہشتگردی کے حالیہ واقعات انتہائی تشویشناک ہیں۔ اللہ تعالی زخمیوں کو جلد صحت، شہدا کے درجات بلند اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
تبصرے بند ہیں.