ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے 640 افراد ہلاک،کئی عمارتیں منہدم
فائل:فوٹو
انقرہ: ترکیہ کی 100 سالہ تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ، ترکیہ اور شام میں شدید زلزلے کے باعث 640 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ سیکڑوں زخمی، کئی عمارتیں بھی ملبے کا ڈھیر بن گئیں، بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
ترکیہ میں شدید زلزلے سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، زلزلے کے خوف لوگ سڑکوں پر نکل آئے، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی ہے۔
#UPDATE A 7.8-magnitude earthquake has killed at least five people in the Turkish province of Osmaniye, the state-run Anadolu Agency reports the provincial governor as saying.
Governor Erdinc Yilmaz also said that 34 buildings were destroyed in the province pic.twitter.com/issPf9ggsm
— AFP News Agency (@AFP) February 6, 2023
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے 23 کلومیٹر جنوب میں تھا، جبکہ گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔
زلزلے کے سبب خوفزدہ لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا 4 بجے آیا، جب بیشتر لوگ سوئے ہوئے تھے۔
ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو اداروں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی ملبے تلے دبے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔زلزلے سے کہرمان، عثمانیہ، ملاطیا، دریار بکر سمیت 10 شہر زیادہ متاثر ہوئے۔
ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ شاکس ترکیہ کے وسطی علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے جن کی شدت 6.7 ریکارڈ کی گئی، آفٹر شاکس تقریباً 11 منٹ بعد محسوس کئے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔
خیال رہے کہ ترکیہ میں 1939 میں بھی 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 30 ہزار افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، ترکیہ میں25 سال کے دوران 7 یا اس سے زیادہ شدت کے7 زلزلے آئے۔
دوسری جانب ترکیہ کے صدر رجب طیب اردون نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
Biz de yaşanan deprem sonrası başlatılan çalışmaları koordine ediyoruz. Yaşadığımız bu felaketi inşallah hep birlikte en kısa sürede ve en az hasarla atlatmayı temenni ediyor, çalışmalarımızı sürdürüyoruz.
— Recep Tayyip Erdoğan (@RTErdogan) February 6, 2023
ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق زلزلے اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ اب بھی گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔
این ٹی وی ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ ادیامان اور ملاتیا شہروں میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
سی این این ترکیہ ٹیلی ویڑن نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے وسطی ترکی اور دارالحکومت انقرہ کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ میں شدید زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
Deeply saddened by the news of a massive earthquake that struck southeastern region of Türkiye. I send my profound condolences & most sincere sympathies to my brother President @RTErdogan & brotherly people of Türkiye on the loss of precious lives & damage to infrastructure.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) February 6, 2023
اپنے ٹویٹ میں شہباز شریف نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا، وزیراعظم نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور عوام مشکل کی اس گھڑی میں برادر ملک ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، پاکستان اپنے برادر ملک ترکیہ کے عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے بڑھتے واقعات پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے، یہ انسانیت اور کرہ ارض کی بقا کا معاملہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کسی ایک ملک یا خطے تک محدود نہیں رہی۔
تبصرے بند ہیں.