جب ججز ہماری حدود میں داخل ہوں گے تو ہم سوال اٹھائیں گے،خواجہ آصف
فائل:فوٹو
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کاکہنا ہے کہ جب ججز ہماری حدود میں داخل ہوں گے تو ہم سوال اٹھائیں گے۔سپریم کورٹ کی جانب سے سوموٹو کیس سے متعلق کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں، اس کے اثرات موجودہ حالات کے ساتھ مستقبل پر بھی منفی پڑ سکتے ہیں۔
قومی اسمبلی میں پالیسی بیان پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سوموٹو کیس سے متعلق کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں، اس کے اثرات موجودہ حالات کے ساتھ مستقبل پر بھی منفی پڑ سکتے ہیں، پورا سپریم کورٹ بیٹھ کر اس مسئلے کا حل تلاش کرے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف فریق سے پوچھے اور ایسا حل دے جو آنے والے وقت میں آب حیات ہو۔ نواز شریف کی حکومت ختم کرکے زیادتی کی گئی، میں اپنی حدود کراس کرنا نہیں چاہتا، میں تنقید کرنا نہیں چاہتا، اچھی بات یہ ہے کہ 9 رکنی بینچ بنایا گیا ہے، یہ فیصلہ 9 ججز نہیں بلکہ فل کورٹ کو سننا چاہیے، پوری کورٹ فریقین کو سن کر فیصلہ کرے، پوری قوم عدالتی فیصلوں سے متاثر ہوتی ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ ایک شکایت رہتی ہے کہ پارلیمنٹیرینز ججز کا نام لیکر تنقید کرتے رہتے ہیں، کچھ ججز پر تنقید کی جاتی ہے تو کچھ پر کیوں نہیں ہوتی؟جسٹس ثاقب اورجسٹس کھوسہ پرتنقید ہوتی ہے توجسٹس ناصرالملک پرکیوں نہیں ہوتی؟ یہ سوال عدلیہ کے لیے ہے کہ آخر ایسا کیوں ہے؟ جب ججز ہماری حدود میں داخل ہونگے تو ہم بھی سوال اٹھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہیکہ دو اسمبلیوں کی تحلیل درست ہوئی ہے یا نہیں؟آئین کو ری رائٹ کرنا عدلیہ کا کام نہیں ہے،جس طرح آرٹیکل 63 کو ری رائٹ کیا گیا ہے یہ اس کے اثرات ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک شخص کہتا ہے کہ امریکا نے سازش کی، اب کہتا ہے کہ امریکا نہیں جنرل باجوہ نے سازش کی،جنرل باجوہ نے تو نواز شریف کو جیل میں ڈالا تھا،ایک مہینے میں تو چھت کا لینٹر بھی اتر جاتا ہے، اس کی ٹانگ کا پلاسٹر چھ مہینے میں بھی نہیں اترا۔
تبصرے بند ہیں.