اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں انتخابات ایک دن کرانے سے متعلق کیس کی سماعت کا جمعرات کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا. عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل اورحکومت سے مذاکرات پرپیشرفت رپورٹ طلب کرلی. پیشرفت رپورٹ 27اپریل کوپیش کی جائے
ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کیلئے دائر درخواست سمیت پنجاب اور کے پی میں انتخابات کیلئے فنڈز کی عدم فراہمی سے متعلق اسماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی سماعت میں وقفےکےدوران فاروق نائیک اور اٹارنی جنرل نے ججزسے چیمبرمیں ملاقات کی.
چیمبرمیں ججزکوبتایاگیاکہ سیاسی قائدین عید منانے کیلئے جاچکے ہیں. عدالت کوتحریک انصاف کے سیئینررہنماسےابتدائی رابطےسےبھی آگاہ کیاگیا جبکہ یہ بھی بتایا گیا کہ حکومتی اتحادکاپارٹی سربراہ اجلاس26اپریل کوہوگا.
تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کےسرکردہ قائدین نےایک ساتھ انتخابات پرمثبت گفتگوکی. سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ میں پیش ہوکر اس عزم کودہرایا کہ آئین سپریم ہے.
اگر سیاستدانوں کے مابین تمام اختلافات پر مذاکراتی عمل شروع ہوا ہےتو اس پر کافی وقت خرچ ہونے کا امکان ہے. سیاستدانوں کے آپس کے تمام اختلافات پر مذاکرات کا اصل فورم سیاسی ادارے ہیں.
عدالت کو ایک ہی دن پورے ملک میں انتخابات کے لیے مذاکراتی عمل پر کوئی اعتراض نہیں. ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کا انعقاد قانونی اور آئینی سوال ہے. 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات سے متعلق فیصلہ برقرار ہے.
تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کے فیصلے پر عملدرآمد کرانے کی پابند ہیں. عدالت نے کیس کی مزیدسماعت 27اپریل تک ملتوی کردی.
تبصرے بند ہیں.