متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی حکومت سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا

فوٹو : فائل

کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی حکومت سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا، ایم کیو ایم نے اپنے اراکین قومی اسمبلی سے استعفی لے لیے ہیں جو کسی بھی وقت وزیراعظم کو پیش کر دئیے جائیں گے.

ایم کیو ایم نے شہری سندھ میں مردم شماری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دی ہے تاہم یہ کوئی نہیں بات نہیں ہے وہ ہر حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دے دیتے ہیں مگر الگ نہیں ہوتے.

بظاہر اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ تحریری طور پر اپنے استعفے پارٹی قیادت کے پاس جمع کرائیں جس کے بعد ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کے پاس استعفے جمع کرا دیئے ہیں.

ایم کیو ایم نے مردم شماری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ شہری سندھ سے 25لاکھ گھرانوں کا ریکارڈ غائب کر دیا گیا ہے.

ایم کیو ایم کی قیادت پہلے بھی متعدد بار یہ معاملہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سامنے اٹھا چکی ہے لیکن اس مرتبہ دباؤ بڑھانے کے لئے استعفوں کا راستہ اختیار کیا گیا ہے.

پہلے مرحلے میں ارکان قومی اسمبلی سے استعفے لئے گئے ہیں اگلے مرحلے میں ارکان صوبائی اسمبلی سے استعفے وصول کیے جائیں گے.

پارٹی قیادت کی مشاورت کے بعد یہ استعفے قومی اسمبلی و سندھ اسمبلی کے سپیکرز کو بھجوانے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کو 100 فیصد یقین ہے ایم کیو ایم استعفے نہیں دے گی۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.