اسلام آباد: میمو گیٹ سکینڈل کے اہم کردار حسین حقانی کا عمران خان کو قانونی نوٹس، لیگل نوٹس امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے امریکی وکیل کے ذریعے بھجوایا ہے۔
سپریم کورٹ کو 4 روز میں واپس آنے کی یقین دہانی کروا کر بیرون ملک جانے اور ابھی تک واپس نہ آنے والے حسین حقانی نے اپنے وکیل اسٹیون باریٹزن کے ذریعے عمران خان کو نوٹس بھجوایاہے۔
نوٹس میں عمران خان سے سابق سفیر حسین حقانی نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات فوری بند کردیں۔ اگر پی ٹی آئی چیئرمین نے ایسا نہ کیا تو اُن کے خلاف بغیر کسی نوٹس کے قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نوٹس میں کہا گیا کہ عمران خان، میرے موکل حسین حقانی پر سابق آرمی چیف کےلیے لابنگ کرنے کا الزام لگانا فی الفور روکیں، وکیل کی طرف سے بنی گالہ خط بھیجا گیا ہے.
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان کے بےبنیاد الزامات کے بعد ان کے چاہنے والوں نے حسین حقانی کو سوشل میڈیا پر ہراساں کیا۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کے بیانات اس لیے بھی خطرناک ہیں کہ ان کے کارکنوں کی جانب سے مخالف رائے رکھنے والے سیاسی رہنماؤں پر تشدد اور ہراساں کرنے کا ریکارڈ موجود ہے۔
وکیل نے یہ بھی کہا کہ حسین حقانی اسکالر ہیں، جنہوں نے پاکستان کےلیے سفارتی سطح پر متعدد بار آواز اٹھائی۔ دور جمہوریت میں عسکری مداخلت پر میرے موکل کی تنقید کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔
نوٹس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ امریکا میں ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس میں رجسٹریشن کیے بغیر لابنگ نہیں کی جاسکتی ہے، حسین حقانی نے کوئی امریکی قانون نہیں توڑا۔
وکیل نے نوٹس میں کہا کہ پاکستان یا عمران خان کے خلاف اُکسانے کے لیے حسین حقانی نے کوئی بھی مہم نہیں چلائی۔ حسین حقانی پر امریکا کو عمران خان کے خلاف کرنے کا الزام جھوٹا ہے۔
اس حوالے سے سے روزنامہ جنگ میں شائع کردہ نوٹس کے مندرجات میں کہا گیا کہ عمران خان کے حسین حقانی پر متعدد الزامات ٹی وی اور سوشل میڈیا پر نشر ہوئے ہیں، جس سے میرے موکل کی ذاتی زندگی متاثر ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نوٹس میں یہ بھی کہا کہ عمران خان کے بیانات سے حسین حقانی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پی ٹی آئی کے سیاسی ورکرز میرے موکل کو سوشل میڈیا پر حراساں کر رہے ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا کہ حسین حقانی کو نقصان پہنچنے پر عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر پر میمو گیٹ سکینڈل کا 2011 میں مقدمہ چلا تھا جس کی 9 رکنی بنچ نے سماعت کی تھی تاہم ساری عدالتی کارروائی کے باوجود حسین حقانی ملک واپس نہیں آئے.
تبصرے بند ہیں.