ہم 3رکنی بنچ کا فیصلہ نہیں مانتے، عدالت گھر بھیجےتو جانے کو تیار ہوں، وزیراعظم

فوٹو : فائل

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے ہم 3رکنی بنچ کا فیصلہ نہیں مانتے، عدالت گھر بھیجےتو جانے کو تیار ہوں، وزیراعظم نےاسپیکر قومی اسمبلی سے 2018 کے الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کردیا.

وزیراعظم شہباز شریف نے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کی قراردادوں کا مان نہیں توڑوں گا ہر صورت ایوان کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہم سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کو نہیں مانتے، چار، تین کے فیصلے کو مانتے ہیں، اگر وہ مجھے گھر بھجواتے ہیں تو ہزار بار جانے کو تیار ہوں لیکن ایوان کا مان نہیں توڑوں گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک شدید مشکلات کا شکار ہے، 2018 میں پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی تھی، اس کے بعد جھرلو زدہ الیکشن ہوئے، جنوبی پنجاب کے بعض لوگوں کو ٹکٹیں چھوڑنے پر مجبور کیا گیا.

ان لوگوں کو پٹکا پہنایا گیا اور کس طرح آر ٹی ایس بند کرایا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تاریخ کا پہلا الیکشن تھا دیہاتوں سے پہلے اور شہروں کے نتائج التوا کا شکار ہوئے، ایک شخص ثاقب نثار نے حکم دیا ووٹوں کی دوبارہ کوئی گنتی نہیں ہو گی.

کیا کیا دھاندلی کے انتظامات کیے گئے، گزشتہ وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا دھاندلی کی تحقیقات ہوں گی، آج پانچ سال گزر گئے، ایوان سے کہتا ہوں دھاندلی کی تحقیقات کرائیں تاکہ مینڈیٹ چوری کا پتا چلے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے اقتدار سنبھالا تو سامنے چیلنجز تھے، جب ہماری آئی ایم ایف سے گفتگو تیزی سے جاری تھی، عمران خان نے دو وزرائے خزانہ کو کہا معاہدے میں مشکلات پیدا کریں، یہ وہ سازش ہے جس کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے.

شہبازشریف نے کہا سائفر پر امریکا کو کس طرح نشانہ بنایا گیا، ہمیں امپورٹڈ حکومت کہا گیا، وزارت خارجہ کی محنت سے روس سے سستا تیل جلد پاکستان آئے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا امپورٹڈ حکومت ہوتی تو کیا ہمیں روس تیل دیتا،

شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے کہ بدترین سازش جو پاکستان کے خلاف کی گئی، اب سازش طارق رحیم ، ثاقب نثار کی گفتگو میں کھل کر سامنے آگئی ہے.

شہباز شریف نے کہا کہ ایوان کی قراردادوں کا مان نہیں توڑوں گا ہر صورت ساتھ کھڑا ہوں گا، مزید کہا ہے کہ ہم سیاست دان ہیں ہمارے پاس کوئی بندوق یا سوٹی بھی نہیں ہے، ہم سوٹی ہلانے والے نہیں بات چیت کرتے ہیں.

وزیراعظم نے کہا کہ پارٹی نے مجھے خود کہا تحریک انصاف سے مذاکرات کریں، سراج الحق نے بھی کہا مذاکرات کریں، بات چیت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، آج امید ہے سینیٹ میں بات چیت کا آغاز کر دیں گے۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.