انوارالحق راتوں رات وزیراعظم آزاد کشمیر بن گئے، 12 دن سے کابینہ نہ بنا سکے

فوٹو : فائل

مظفرآباد: انوارالحق راتوں رات وزیراعظم آزاد کشمیر بن گئے، 12 دن سے کابینہ نہ بنا سکے، سیاسی چپقلش کے باعث وزرا کی تشکیل میں مشکلات درپیش ہیں۔

سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد آزاد کشمیر اسمبلی میں کئی روز کے ڈیڈلاک کے بعد ڈرامائی انداز میں نئے قائد ایوان کا انتخاب ہوا۔

ذرائع کے مطابق وزارتوں کی تقسیم پر تحریک انصاف کے منحرف اراکین پر مبنی پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک کے اراکین وزارتوں کا زیادہ حصہ سمیٹنا چاہتے ہیں تاہم ان کی اس خواہش پر پی ڈی ایم اتحاد کو تحفظات ہیں۔

وزیرآعظم کے انتخاب میں۔ پیپلزپارٹی کے 12، مسلم لیگ(ن) کے 7 اراکین شامل 29 اراکین کا تعلق پاکستان تحریک انصاف کے فاروڈ بلاک سے تھا، 4 ارکان اس عمل میں شریک نہیں ہوئے۔

ان میں سے دو پی ٹی آئی اور دو ارکان کا مقامی سطح کی دو جماعتوں سے تھا۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی فاردوڈ بلاک کی جانب سے پیپلز پارٹی کے چوھدری لطیف اکبر کو نئے سپیکر کے طور پر متفقہ امیدوار قرار دیا گیا تھا۔

بعد میں تحریک انصاف کے مقبول گجر کی جانب سے بھی سپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع۔کروائے گئے جس کے بعد ڈیڈلاک مزید شدید ہو چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف فاروڈ بلاک کے 29 اراکین سمیت پی ڈی ایم اتحادی جماعتوں کے اراکین اسمبلی کو وزارتوں کی تقسیم میں ایڈجسٹ کرنے کیلیے حکومت کی جانب سے آزاد کشمیر کے عبوری آئین 1974 میں موجود 15 ویں ترمیم کے مطابق وزراء کی تعداد بڑھانے کا امکان ہے۔

ذرائع کاکہناہے کہ چند روز میں کابینہ نہ بنی تو مسائل مزید بڑھ جائیں گے کیونکہ ایک پلیٹ فارم پر لانے والے بھی منحرفین سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کرسکے اور پی ٹی آئی ارکان بھی معترض ہیں۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.