عمران خان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ، توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد

فوٹو : فائل

اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ، توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد، عدالت پولیس لائن میں لگائی گئی جہاں عمران خان کو پیش کر کے 14 دن جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی.

نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کیا، ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت نےنیو گیسٹ ہاؤس میں 24 گھنٹے سے واش روم نہیں گیا، قتل کئے جانے کا خدشہ ہے لائن اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کی گئی.

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کو گیسٹ ہاوس میں قائم کی گئی عدالت آنا پڑا جہاں
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا میں علی بخاری، خواجہ حارث اور بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب کو مزید تفتیش درکار ہے جس کے لیے عمران خان کا 14 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا کے بعد سماعت میں وقفہ کردیا جس پر عمران خان نے عدالت سے کہا کہ وہ اپنے وکلا سے مشاورت کرنا چاہتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نے وقفے کے دوران اپنے وکلا سے مشاورت کی۔

واضح رہے کہ عمران خان کے کیس کی سماعت کے لیے پولیس لائن کو نوٹیفکیشن کے ذریعے ایک مرتبہ عدالت کا درجہ دیا گیا ہے جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کو اپنی عدالت چھوڑ کر سماعت کیلئے آنا پڑا۔

اس موقع پر پولیس لائنزکے باہرکنٹینرز لگائے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، اس سے قبل عمران خان کی لیگل ٹیم کو نسٹ یونیورسٹی چوک پر روک لیا گیا جبکہ پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان، شاہ محمود اور اسد عمر کو بھی پولیس لائنز میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے پولیس سے مذاکرات ہوئے جس کےبعد پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے 25 وکلا کی فہرست اسلام آباد پولیس کو دے دی۔

بعدازاں عمران خان کے 3 وکلا خواجہ حارث، علی بخاری اور بیرسٹر گوہر کو پولیس لائنز میں داخلے کی اجازت مل گئی، تینوں وکلا عمران خان کے کیسز میں پیروی کررہے ہیں.

عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے بعد توشہ خانہ کیس کی بھی سماعت ہوئی اور عمران خان پر فرد جرم عائد کی گئی جس کے صحت جرم سے عمران خان نے انکار کیا.

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.