اسلام آباد: پاکستان کی حکمران جماعتوں کا چیف جسٹس کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر دھرنا، جے یو ائی کے خاکی لباس میں ملبوس نجی ملیشیاانصارالسلام کے ہمراہ کارکن پابندی ے باوجود ریڈزون میں داخل ہوگئے۔
اسلام آباد کے نادرا چوک میں ریڈزورن کے گیٹ کو جے یو آئی کی نجی ملیشیا اور مظاہرین نے خاطر میں نہ لایا اور مظاہرین زبردستی گیٹ پھلانگ کرکر ریڈن زون میں داخل ہوگئے جس کے بعد گینٹ بھی کھول دیاگیا۔
اس موقع پر وفاقی دارالحکومت کے ریڈزون کے راستوں پرکوئی سکیورٹی انتظامات نہیں تھے جب کہ پولیس کی نادرا چوک اور سرینا چوک میں موجودگی کے باوجود مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کی بجائے پولیس ان سے زبانی درخواست کرتی رہی مگر ان کی شنوائی نہ ہوئی۔
جے یوآئی کے ساتھ ساتھ حکمران اتحاد کے قافلے بھی پہنچنا شروع ہوگئے، دوسرے راستے سے پارلیمنٹ کے باہر ڈی چوک پہنچنے والے مظاہرین بھی زبردستی سپریم کورٹ کے سامنے پہنچ گئے۔
ریڈزون میں امن و امان کے خدشہ کے پیش نظر شاہراہ دستور پر تمام گورنمنٹ دفاتر بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ، تمام ملازمین کو دفاتر خالی کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
سپریم کورٹ، ایف بی آر، آڈیٹر جنرل اور وفاقی ٹیکس آفسز کو دفاتر بند کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں،دفاتر کے سامنے پی ڈی ایم کے ہزاروں کارکن اور جے یو آئی (ف) کی ڈنڈا بردار فورس موجود ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر دھرنا کے پیش نظر سپریم کورٹ کے ججز اور عملہ بھی محصور ہو کررہ گیا جن کو سکیورٹی سٹاف نے بعد میں سپریم کورٹ کے عقبی گیٹ سے رخصت کیا۔
سپریم کورٹ دھرنا میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز سمیت مختلف جماعتوں کے رہنما موجود ہیں اور چیف جسٹس اور ججز کے خلاف تقاریر کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی قرارداد بھی منظور کرلی گئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.