اسلام آباد: وفاقی بجٹ، 700 کے نئے ٹیکسز، ترقیاتی پروگرام کا حجم 1150 ارب روپے مختص کیا گیا ہے،وفاقی بجٹ 24-2023ء آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا.
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال 24-2023ء کے بجٹ میں وفاقی 1210 جاری و نئے منصوبوں کیلئے رقوم رکھی گئی ہیں، وزیراعظم کے خصوصی اقدامات اور ارکان پارلیمنٹ کی اسکیموں کیلئے 170 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
کل اقتصادی سروے میں جی ڈی پی 0.29 بتایا گیا تھا تاہم آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے، زرعی شعبے کا ہدف 3.5 فیصد، اہم فصلوں کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا.
اسی طرح صنعتوں کی پیداواری گروتھ کا ہدف 3.4 فیصد مقرر کیا گیا مینوفیکچرنگ کا ہدف 4.3 فیصد، سروسز کے شعبے کا ہدف 3.6 فیصد رکھا گیا ہے۔
وفاقی بجٹ میں لائیو اسٹاک کا ہدف 3.6 فیصد، کاٹن کیننگ گروتھ کا ہدف 7.2 فیصد، جنگلات کی گروتھ کا ہدف 3.0 فیصد، ماہی پروری کا ہدف 3 فیصد اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کا ہدف 3.2 فیصد رکھا گیا ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی پیداوار اور گیس ڈسٹری بیوشن کا ہدف 2.2، ہول سیل اینڈ ریٹیل سیکٹر کی گروتھ کا ہدف 2.8 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5 فیصد، تعلیم کی گروتھ کا ہدف 3 فیصد، نجی شعبے کی پیداواری گروتھ کا ہدف 5 فیصد اور ریئل اسٹیٹ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کردیا گیا.
فنانشل اینڈ انشورنس کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد رکھا گیا ہے، فی کس آمدنی کا ہدف 4 لاکھ 78 ہزار روپے (ماہانہ 39 ہزار 833 روپے) سے زیادہ مقرر کیا گیا ہے، موجودہ مالی سال فی کس آمدنی 3 لاکھ 88 ہزار 755 روپے (32 ہزار 398 روپے) تھی۔
بجٹ 24-2023ء میں جی ڈی پی کا حجم 99 ہزار 335 ارب روپے ہوگا، جو رواں مالی سال 79 ہزار 336 ارب روپے تھا، اگلے سال معیشت کے حجم میں 19 ہزار 999 ارب کا اضافہ متوقع ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ کے مطابق اگلے سال بلواسطہ ٹیکسوں کی مد میں 6 ہزار 482 ارب حاصل ہوں گے، سرمایہ کاری کا ہدف 15.1 فیصد اور قومی بچت کا ہدف 13.4 فیصد رکھا گیا گیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.