پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمریت کو چیلنج کیا، عمران خان نے آمروں کی حمایت کی، بلاول بھٹو
فوٹو: فائل
اسلام آباد(اے پی پی)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات میں مزید بہتری چاہتے ہیں، ایک پرامن اور محفوظ افغانستان خطے کے مفاد میں ہے، چین اور پاکستان کے درمیان اہم شراکت داری ہے۔
ہفتہ کو الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا سی پیک پورے خطے کیلئے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہو گا، روس سے دو طرفہ اقتصادی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں۔
انھوں نے کہا پاکستان میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کا سامنا کرنا ہو گا، ماضی میں یوں فوجی تنصیبات پر حملوں کی کوئی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے اقتدار میں ہوتے ہوئے اور بطور اپوزیشن لیڈر پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا۔
وزیرخارجہ نے کہا سیاسی استحکام جمہوریت کیلئے اہم ہے۔ ہفتہ کو الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عراق اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہیں، پاکستان عراق کے ساتھ تعلقات مزید بہتر بنانا چاہتا ہے۔
نجف اشرف میں جلد پاکستانی قونصل خانہ قائم کیا جائے گا۔ عراق کے ساتھ معاشی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، افغانستان میں کئی دہائیوں سے بدامنی ہے، پاکستان کی افغانستان کے حوالے سے پالیسی واضح ہے۔ ایک خوشحال اور محفوظ افغانستان نہ صرف افغان عوام بلکہ ہمسایوں اور عالمی برادری کے مفاد میں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا افغانستان کی نئی حکومت خواتین کی تعلیم، انسانی حقوق اور اپنی سرزمین دوسرے ممالک کیخلاف دہشت گردی کے طور پر استعمال ہونے سے روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔ عالمی برادری اور اپنے عوام سے اس حوالے سے کئے جانے والے وعدے پورے کرے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسائل کا حل بات چیت میں ہے۔ تحریک طالبان پاکستان سے پاکستان کو خطرات کا سامنا ہے، ان کیخلاف کارروائیوں کیلئے کابل سے استدعا کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے درمیان بارٹر مارکیٹ اور ٹرانسمیشن لائن کے حوالے سے دو معاہدے کئے ہیں۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان چین کی مدد سے سفارتی تعلقات کی بحالی مثبت خبر ہے، یہ علاقے کے ممالک کیلئے اہم ہے۔ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان دوستی ہر موسم میں آزمودہ ہے، پاکستان چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا حصہ ہے، سی پیک کے تحت پاکستان میں مہنگے منصوبوں کا تاثر درست نہیں ہے۔ سی پیک پاکستان اور چین سمیت دیگر ممالک کیلئے گیم چینجر ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کیلئے پرعزم ہے، روس کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے خواہشمند ہیں، پاکستان نے روس، یوکرائن جنگ میں غیر جانبدارانہ پالیسی اپنائی ہے۔
تبصرے بند ہیں.