اسلام آباد: سینئرصحافی ارشد شریف قتل کیس میں عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا مسترد، سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامے میں کہا گیاہے کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کینیا اور متحدہ عرب امارات کی حکومتیں بالترتیب وفاقی حکومت کے ساتھ باہمی قانونی معاونت کے معاہدوں پر بات چیت کے عمل میں ہیں۔
اس طرح کے معاہدوں پر عملدرآمد میں کچھ وقت لگے گا،ارشد شریف کی دوسری اہلیہ کے وکیل نے عدالت کو اقوام متحدہ کے نمائندوں اور ان کمیٹیوں کا حوالہ دیا جو دنیا بھر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات میں شامل ہیں۔
ارشد شریف کی والدہ نے دو متفرق دائر درخواستوں کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے بعض افراد کے نام بتائے ہیں جن کو ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث سازشیوں اور مجرموں کے بارے میں علم ہے۔
حکم نامے کے مطابق والدہ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ایس جے آئی ٹی کو مذکورہ افراد کی جانچ کرنے کی ہدایت دی جائے۔
متفرق درخواستوں پر غور کرنے کے بعد عدالت کا خیال ہے کہ والدہ کے وکیل کی استدعا قابل قبول نہیں ہے۔
ازخود نوٹس میں عدالت ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں محض سہولت فراہم کر رہی ہے، اس کیس پر مزید سماعت جولائی 2023 میں دوبارہ کی جائے گی۔
تبصرے بند ہیں.