ماسکو: حکمران جھوٹے یا روس؟برآمد کنندہ ملک نے خصوصی رعایتی تیل کی تردید کر دی، روسی وزیر نے کہا ہے کہ پاکستان کو تیل کی خریداری میں کوئی خصوصی رعایت نہیں دی گئی۔
پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا تھا پر رواں سال کے اوائل میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت ماسکو نے اسلام آباد کو رعایتی قیمت پر تیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
غیرملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر توانائی نے کہا ہے کہ اس نے پاکستان کو تیل برآمد کرنا شروع کر دیا ہے اور اس کی مد میں چینی کرنسی یوآن کو بطور ادائیگی قبول کی ہے۔
روس کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ سینٹ پیٹرز برگ میں عالمی اقتصادی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر صحافیوں سے گفتگو میں ملک کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے پاکستانی حکام کے بر عکس موقف اپنایا ہے.
روسی وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے کہا کہ پاکستان کو تیل کی ترسیل شروع ہوگئی ہے اور پاکستان کیلئے قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔
روسی وزیرِ توانائی سے جب پاکستان کے ساتھ چینی کرنسی میں تجارت سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں کی جائے گی۔
وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پاکستان کو مائع قدرتی گیس کی برآمد کیلئے قیمتوں پر ابھی تک کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکا.
انھوں نے بتایا کہ بات چیت طویل مدتی معاہدوں کے بارے میں ہے لیکن اب تک ہم اسپاٹ سپلائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور اسپاٹ گیس کی قیمتیں اب زیادہ ہیں۔
واضح رہے کہ 2 دن پہلے پاکستان کے وزیر مملکت توانائی مصدق ملک سے جب قیمت یا فائدہ سے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے میڈیا کو جواب دینے سے انکار کر دیا تھا.
تبصرے بند ہیں.