لندن: نگران حکومت میں کون شامل ہو؟ وزیر اعظم کی نوازشریف سے ڈھائی گھنٹے طویل مشاورت ، وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے لندن میں پارٹی قائد میاں نواز شریف سے تمام معاملات پر مشاورت کی گئی۔
نوازشریف شہبازشریف کی ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر نگران سیٹ اپ کے قیام اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ مستقبل کے حوالے سے معاملات بھی زیر غور آئے۔
اس سے قبل لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات خوشگوار رہی، منیجنگ ڈائریکٹر کو بتا دیا پاکستان نے تمام شرائط پوری کر دیں، اب بورڈ لیول معاہدہ ہو جانا چاہیے.
شہبازشریف نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات خوش اسلوبی سے طے کرنا چاہتے ہیں اب پاکستان کا پروگرام آئی ایم ایف کے بورڈ میں جا کر منظور ہونا چاہیے، پاکستانی ٹیم کی قیادت اسحاق ڈار کریں گے ، میرا بھی ان سے رابطہ ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نوازشریف ملاقات کے بعد دبئی کیلئے روانہ ہوگئے جہاں وہ مریم نواز سے ملیں گے اور انھیں شہبازشریف سے ملاقات کی تفصیلات بتائیں گے.
دوسری جانب ایک بار پھر لیگی حلقوں کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ نواز شریف کی آئندہ ماہ وطن واپسی متوقع ہے، نواز شریف کی لیگل ٹیم نے بھی عندیہ دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرنے اور سابق حکمران جماعت کو کمزور کرنے کے بعد نواز شریف کی واپسی کے امکانات بڑھ گئے ہیں تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ واپسی پر جیل جائیں گے یا ریاست معاف کردے گی.
تبصرے بند ہیں.