9مئی کے پیچھے 4ماسٹر مائنڈزاور 12 منصوبہ سازتھے،ترجمان پاک فوج

15 فوجی افسران کے خلاف کارروائی

فوٹو: اسکرین گریب

راولپنڈی: ڈی جی ایس پی آر میجر جنر ل احمد شریف نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات کی سکیورٹی برقرار رکھنے میں ناکامی پر لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 افسران کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔

جی ایچ کیو راولپنڈی میں پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سانحہ 9مئی کے پیچھے 4ماسٹر مائنڈزاور 12 منصوبہ سازتھے،ترجمان پاک فوج نے کہا تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ سانحہ 9مئی کی منصوبہ بندی گزشتہ کئی مہینوں سے چل رہی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا 9 مئی کا سانحہ انتہائی افسوسناک، قابلِ مذمت اور پاکستان کی 76سالہ تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے،فوج کے اندر خود احتسابی کا عمل بغیر کسی تفریق کے مکمل کیا جاتا ہے۔

9مئی کو متعدد گیریژنز پر ہونے والے پر تشدد واقعات پر دو جامع ادارہ جاتی انکوائریز کی گئیں،انکوائیریز کی صدارت میجر جنرل کے عہدے کے افسران نے کیں،متعلقہ ذمہ داران جو گیریژنز اور جناح ہاؤس کی سیکیورٹی اور تقدس کو برقرار نہ رکھ سکے، کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا فوج کے احتسابی عمل میں کسی عہدے یا معاشرتی حیثیت کی کوئی تفریق نہیں رکھی جاتی،جتنا بڑا عہدہ ہوتا ہے، اتنی ہی بڑی ذمہ داری کو بھی نبھانا ہوتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ سانحہ 9مئی کی منصوبہ بندی گزشتہ کئی مہینوں سے چل رہی تھی، سانحہ 9 مئی کے حوالے سےملنے والے شواہد سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ اس کے پیچھے 3 سے 4
ماسٹرمائنڈز اور10 سے 12 منصوبہ ساز تھے ۔

افواج پاکستان، شہداء کے ورثاء اور ویٹرنز میں 9مئی کے افسوسناک سانحہ پر سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے،شہداء کے لواحقین سوال کر رہے ہیں کہ کیا اُن کے پیاروں نے اس قوم کے لئے جانیں اس لئے دی تھیں کہ اُن کی نشانیوں کی بے حرمتی کی جائے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کیا مزموم سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے شر پسند عناصر شہداء اور غازیوں کی قربانیوں کی بھینٹ چڑھا دینگے ،سانحہ ۹ مئی کی منصوبہ بندی کرنے والے قانون کے کٹہرے میں کب لائے جائیں گے؟

شہداء کے ورثاء آرمی چیف سے سوال کر ر ہے ہیں کہ کیا وہ مستقبل میں شہید ہونے والوں کی حرمت کا تحفظ کر سکیں گے،شہدا ء کے ورثاء اور تمام رینکس سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر قربانیوں اورشہداء کے تقدس کی بے حرمتی ہونی ہے تو جان قربان کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

افواجِ پاکستان تمام اکائیوں، مکتبہ ہائے فکر اور طبقات کی نمائندگی کرتی ہیں نہ کہ کسی مخصوص اشرافیہ کی ،کسی بھی ملک اور قوم کے استحکام کی بنیاد“عوام، حکومت اور فوج“ کے درمیان اعتماد اور احترام کا رشتہ ہوتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا سانحہ 9مئی (یومِ سیاہ) کو پاکستان کی تاریخ میں نہ بھلایا جائے گا اور نہ ہی ملوث شرپسند عناصر، منصوبہ ساز وں اور سہولت کاروں کو معاف کیا جا سکتا ہے۔

اس سانحہ سے جڑے تمام منصوبہ اور سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچانے میں رُکاوٹیں ڈالنے والوں کے ساتھ بھی سختی سے نمٹا جائے گا، اب تک آرمی ایکٹ کے تحت چلائے جانے والے مقدمات کے سلسلے میں پہلے سے قائم شدہ17 فوجی عدالتیں کام کر رہی ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا فوجی عدالتوں میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور یہ عمل جاری رہے گا،سیکورٹی فورسز نے دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف رواں سال 13619 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے

اس دوران 1172 دہشتگردوں کو واصل جہنم یا گرفتار کیا گیا،رواں سال 95 آفیسرز اور جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا،دہشتگردی کے ناسُور سے نمٹنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر 77 سے زائد آپریشنز جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3افسران کو سروس سے برخاست کر دیا گیا ہے،لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا بھارتی حربہ اور دو معصوم کشمیریوں کو نشانہ بنانا بھارت کی جانب سے ہمسایہ ممالک کے خلاف اس کے مخصوص یکطرفہ اور جارحانہ رویے کا واضح ثبوت ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا یہ بھارتی رویہ 2014سے بی جے پی اور مودی کی کشمیریوں پر تسلط پسندانہ سوچ اور پالیسی کی عکاسی کرتا ہے،عالمی برادری کو فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور لائن آف کنڑول پر بھارت کی اس وحشیانہ جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے۔

انھوں نے کہا افواجِ پاکستان ہر طرح کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے،میجر جنرل اور7بریگیڈئیرز سمیت 15افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی گئی ہے۔

اس وقت ایک ریٹائرڈ فور سٹار جنرل کی 89، ایک ریٹائرڈ فور سٹار جنرل کے داماد، ایک ریٹائرڈ تھری سٹار جنرل کی اہلیہ اور ایک ریٹائرڈ ٹو سٹار جنرل کی اہلیہ اور داماد اسی احتسابی عمل سے ناقابلِ تردید شواہد کی بنیاد پر گزر رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ تین افسران بشمول ایک لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے کے افسر کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.