مردان: پی ٹی آئی کے جوشیلے مقررورہنما علی محمد رہائی سے پہلےدوبارہ گرفتار، محکمہ اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے مردان جیل سے رہائی پر سابق وزیر مملکت کو دوبارہ گرفتارکرکیا۔
علی محمد خان پرمحکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق 2018 اور 2019 میں لوکل گورنمنٹ کے ٹھیکوں میں مبینہ خردبرد کا الزام ہے نیا مقدمہ گزشتہ روز ہی درج کیاگیا تھا۔
علی محمد خان کے خلاف درج اس مقدمے میں سابق صوبائی وزیرعاطف خان اورسابق ایم پی اے طفیل انجم ، لوکل گورنمنٹ اور اے ڈی لوکل گورنمنٹ فضل اللہ سمیت متعدد ٹھیکداربھی نامزد ہیں۔
محکمہ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق کرپشن میں ملوث دیگرملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں، سابق اسپیکر اسد قیصر، سابق وزرا اشتیاق ارمڑ اور تیمورجھگڑا کو بھی جلد گرفتارکیا جائے گا۔
کامران بنگش، فضل الٰہی اور ارباب جہانداد کو بھی گرفتارکیاجانا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے تیز کردیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ آج ہی پشاور کی اینٹی کرپشن عدالت نے سابق وزیرمملکت علی محمد خان کی ضمانت منظور کی تھی،80 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا، ان پر غیرقانونی بھرتیوں اور خزانے کو 23 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
علی محمد خان جوڈیشل ریمانڈ پر مردان جیل میں قید تھے، جب کہ9 جون کو علی محمد خان کو مردان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رہائی کے بعد اینٹی کرپشن کیس میں گرفتار کئے گئے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان ان رہنماوں میں شامل ہیں جنھوں نے ابھی تک پریس کانفرنس اورپارٹی سے الگ ہونے کااعلان نہیں کیا جب کہ فواد چوہدری، عامرکیانی ،فیاض چوہان سمیت متعدد پریس کانفرنس کے بعد آزاد ہیں۔
تبصرے بند ہیں.