ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثہ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا، ممالک سے رابطے

فوٹو: فائل

اسلام آباد: ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثہ کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا، ممالک سے رابطے، بیرون ملک فرار ہونے والے انسانی سمگلروں کی گرفتاری کے لیے مختلف ممالک سے رابطے شروع کر دیے گئے ہیں.

ایف آئی اے یونان کشتی حادثہ کے انسانی سمگروں تک پہنچ گئی ہے مزید سراغ رسانی کیلئے مختلف ممالک سے رابطے کئے جارہے ہیں تا کہ ان کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے حکام ان انسانی سمگلروں کے اس نیٹ ورک تک پہنچ چکی ہے جو مختلف ممالک میں بیٹھ کر پاکستان میں اپنے سب ایجنٹ کے ذریعیے لوگوں کو لوٹنے اور ان کی زندگیوں سے کھیلنے میں ملوث ہیں.

ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ نیٹ ورک اٹلی، لیبیا، یونان اور ترکی تک پھیلا ہوا ہے اور ان بڑے ایجنٹوں کا تعلق پاکستان کے مختلف شہروں سے ہے جو یونان کشتی حادثہ کے بعد پاکستان سے فرار ہو گئے تھے.

ذرائع نے بتایا ہے کہ یونان کشتی حادثہ کے گرفتار ہونے والے مرکزی ایجنٹ ساجد محمود جس کا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے کے نیٹ ورک میں سرگودھا کا ایجنٹ سہیل انجم بھی شامل تھا جو اٹلی میں لوگوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کام کرتا تھا.

ذرائع کے مطابق ایجنٹ ساجد محمود کا نیٹ ورک یونان اور ترکی تک پھیلا ہوا ہے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ایجنٹ مافیا کے بیرون ملک نیٹ ورک سے متعلق اہم پیش رفت کر رہی ہے جس میں اہم انکشافات کی توقع ہے.

ملک کے مختلف علاقوں سے کئی لوگوں کو اٹلی بھجوانے کے لیے ان سے کروڑوں روپے لے چکا ہے، اسی طرح ایجنٹ نصراللہ اور ذوالقرنین نے بھی گرفتاری کے بعد اہم انکشاف کیے ہیں.

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.