اسلام آباد: سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کیخلاف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مذمتی قرارداد منظور، حکومت اور اپوزیشن میں شامل جماعتوں نے سویڈن میں قرآن مجید کی بےحرمتی کے واقعہ کی مذمت کی.
ایوان میں کہا گیا تھا کہ اسلامی ممالک مشترکہ اور موثر لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے امت مسلہ کے جزبات سوئیڈن کی حکومت تک پہنچائیں تاکہ آئندہ اسے مذموم واقعات رونما نہ ہوں۔
پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتیں سویڈن واقعہ کے خلاف یک زبان ہوگئیں اور قران مجید کی بے حربتی کے واقعے کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید مذمت کی. اور زور دیا کہ اسلامی ممالک اس واقعہ کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں ۔
اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن حکومت پوری امت مسلمہ سے معافی مانگے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ آج کی بحث ہر قسم کی تفریق سے بالاتر ہےسویڈن میں انتہائی شرمناک مثال ہم نے دیکھی اس ایک حرکت سے پوری دنیا کے مسلمان تڑپ اٹھے 15 مارچ کو اقوام متحدہ نے اسلاموفوبیا کا دن منانے کا فیصلہ کیا جو ہماری بڑی کامیابی تھی۔
مشترکہ اجلاس سے سید یوسف رضا گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حرکتوں سے وہ امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں گر یہ عمل نہیں روکا جائے گا تو اسکا اثر دنیا پر آئے گاہمیں اس فورم پر اتفاق رائے سے ایک پالیسی مرتب کرنا چاہے۔
مولانا اسعد محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن واقعہ پر دنیا اور عالم اسلام کا ردعمل سامنے آیا ہےدنیا اس عمل انفرادی فعل قرار دیتی ہے اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے.
ایم کیوایم کے صلاح الدین نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا میں امن سے رہنا چاہتے ہیں تو اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانا پڑیں.
تبصرے بند ہیں.