اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہا ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام خوشی سے نہیں مجبوری میں قبول کیا۔
پشاور میں فاٹا یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاقرضوں سے جان چھڑانے کیلئے ملکر کام کرنا ہو گا۔
انھوں نے کہا میں یا ہمارے دوسرے رہنما جب باہرجائیں تو وہ چہرے دیکھ کر کہتے ہیں پیسے مانگنے والے آگئے، وزیراعظم کا کہنا تھا کسی ملک میں جاتے ہیں تو وہاں ہمارا استقبال کرنیوالے لوگ یہی کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشکل معاشی صورتحال کے باعث آئی ایم ایف کے پاس گئے۔ قرضوں سے جان چھڑانا اور بھکاری پن کا خاتمہ کرنا ہے تو مل کر کام کرکے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا.
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کرا دئیے ہیں۔ مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے اس سلسلے میں بڑی محنت کی۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں بتدریج کمی لائیں گے۔ معاشی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے، چند سالوں میں پاکستان خطے کا خوشحال ملک ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے پاکستان کو دہشت گردی سے بچانےکے لیے تاریخی کردار ادا کیا، یہاں کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں، لیپ ٹاپس کی تقسیم سے ملک میں کلاشنکوف کا کلچر ختم ہوگا، بےروزگاری ختم ہوگی، ملک اپنے پاؤں پرکھڑا ہوگا، ملک میں خوشحالی ہوگی۔
کہا یہ لمحہ فکریہ ہے،لمحہ فخریہ نہیں، ہمسایہ اگر ہم سے آگے نکل گیا ہے تو قصور ہمارا ہے، 90 کی دہائی میں پاکستانی روپیہ بھارتی روپے سے زیادہ تھا، کپاس کی برآمد بھارت سےزیادہ تھی۔
شہبازشریف نےکہا کہ ملک صرف محنت اور مسلسل جدوجہد کی وجہ سےکامیاب ہوتےہیں، سب متحد ہوکرکام کریں گے تو پاکستان خوشحال ہوگا، زراعت اور صنعتوں میں انقلاب لانا ہوگا، زراعت، آئی ٹی ، معدنیات اور برآمدات کے لیے جامع پالیسیاں مرتب کی جا رہی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.