پیپلزپارٹی نے نگران حکومت اختیارات کا قانون منظور کروایا، بعد میں اعتراض اٹھا دیا

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے نگران حکومت اختیارات کا قانون منظور کروایا، بعد میں اعتراض اٹھا دیا کہ نگران حکومت کے اختیارات دینا درست نہیں ہے، پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہےکہ نگران حکومت کو منتخب حکومت والے اختیارات دینے پر پیپلز پارٹی کو اعتراض ہے۔

سینیٹر فیصل کریم کنڈی نے ایک بیان میں کہا کہ خیبر پختونخوا کی نگران حکومت پر اعتراض ہے اور پیپلز پارٹی کو نگران حکومت کو منتخب حکومت والے اختیارات دینے پر بھی اعتراض ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جو حکومت ابھی چل رہی ہے، نہیں پتہ چل رہا کہ نگران ہے یا منتخب،انھوں نے صوبائی حکومت کے طرز حکومت پر سوال اٹھایا۔

خیال رہے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023 منظور کرلیا گیا ہے جہاں پیپلز پارٹی نے نگران حکومت کو اختیارات دینے کی قانون سازی میں بھر پور ساتھ دیتے ہوئے یہ قانون خود منظور کیا ہے۔

دوسری طرف ترجمان پیپلز پارٹی کا کہنا تھاکہ سیکشن 230 میں ترامیم پر پیپلز پارٹی نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، ہم الیکشن کی طرف جارہے ہیں، نئے معاہدے منتخب حکومت کرے گی۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اسحاق ڈار کا نام نہ (ن) لیگ نے دیا نہ اس پر کوئی ڈسکشن ہوئی، نگران وزیر اعظم غیر جانب دار اور اتنا تگڑا ہونا چاہیے کہ اس بار آر ٹی ایس نہ بیٹھے ، نگران حکومت میں سیاسی لوگوں کو بھی نہیں ہونا چاہیے۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023 پیش اور منظورکیا گیا۔

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.