باجوڑ : باجوڑ میں جے یو آئی کنونشن میں دھماکہ، مرنے والوں کی تعداد 54 ہو گئی، شدید زخمی ہونے والے 8 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے کنونشن میں گزشتہ روز دھماکہ ہوا تھا.
، خار،باجوڑمیں جے یو آئی کنونشن میں دھماکہ54 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، 80 سے زائد زخمی ہیں اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پولیس کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں دھماکہ ہوا ہے،اس وقت جمعیت علما اسلام کے ورکرز کنونشن چل رہا تھا اورکنونشن میں شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق اب تک 54 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہیں،ترجمان ریسکیو 1122 بلال فیضی کے مطابق باجوڑ کے صدر مقام خار کے علاقے نادرہ آفس کے سامنے دھماکے کے باعث 80 سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق تمام شدید زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے،جمعیت کے حکام نے اپیل کی ہے کہ تمام لوگ خون دینے کے لیے خار ہسپتال پہنچ جائیں۔
سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر دھماکے کے بعد جگہ کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حمداللہ نے ابتدائی طور پر نجی ٹی وی سما سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے پاس جو اطلاع ہے اس کے مطابق ہمارے 10 سے 12 ورکرز شہید ہو چکے ہیں اور کئی درجن زخمی ہیں۔
انھوں نے کہاکہ دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، اس کنونشن میں مجھے بھی جانا تھا لیکن میں ذاتی مصروفیت کی وجہ سے وہاں نہیں جا سکا۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ میں حملہ کرنے والوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر وہ اسے جہاد کہتے ہیں تو یہ جہاد نہیں ہے، یہ فساد اور کھلم کھلا دہشت گردی ہے، یہ انسانیت پر حملہ ہے، پورے باجوڑ اور ریاست پر حملہ ہے۔
میں ریاست اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس دھماکے کی تحقیقات ہونی چاہیے، یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ بار بار ہوتا رہا ہے، اس سے پہلے بھی باجوڑ میں ہمارے مختلف سطح کے عہدیداروں کو شہید کیا گیا جس پر ہم نے پارلیمنٹ میں بھی آواز اُٹھائی لیکن آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
تبصرے بند ہیں.