باجوڑ میں دہشتگرد حملہ انٹیلیجنس کی بڑی ناکامی ہے، فضل الرحمان
فوٹو:فائل
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے باجوڑ میں دہشتگرد حملہ انٹیلیجنس کی بڑی ناکامی ہے، فضل الرحمان نے کہا ہے کہ باجوڑ جیسے واقعات کے ذریعے اُن کی جماعت کا عوام سے رابطہ توڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس نوعیت کے حربوں سے ان کی جماعت کو اپنی فکر اور نظریے سے نہیں ہٹایا جا سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کیا ہے کہ کیا ہمارے ریاستی ادارے صرف اس بات کے لیے رہ گئے ہیں کہ وہ کسی غریب مولوی کو تھانے میں لے آئیں اور ان پر الزمات لگائیں کہ تمہارے پاس کسی نے کھانا کھایا یا چائے پی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں 26 انٹیلیجنس کے ادارے ہیں، مگر وہ غائب کہاں ہیں۔
ان کا کہنا ہے باجوڑ حملہ ایک بڑی انٹیلیجنس ناکامی ہے، مولانا فضل الرحمان نے کہا ’کیا یہ مجھے اعتماد دلا سکتے ہیں کہ ریاست میری جان کی حفاظت کرسکتی ہے یا نہیں؟ یا ریاست صرف مجھ سے ٹیکس وصول کرے گی اور میری جان ومال کی حفاظت نہیں کرے گی۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا ہےکہ مجھے شکایت ہے کہ میں نے ریاست کو بچانے کے لیے قربانیاں دی ہیں، میں نے اس ریاست کی بقا اور استحکام کے لیے جدوجہد کی ہے، میں ریاست کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہوں لیکن اکیلے ایک جماعت کیا کر سکتی ہے، پوری قوم ریاستی اداروں کی طرف دیکھ رہی ہے۔’
موجودہ صورتحال کے پیش نظر جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس طلب کرلیا ہے،لیکن اس سے پہلے قبائلی زعماء کا جرگہ بلانے کی تجویز آئی ہے،
زعماء اور پختون قیادت بیٹھے اور اس خطے کے بارے میں سوچیں کہ حال میں خیبر ایجنسی میں دو واقعات ہوئے، جس میں مسلمانوں کا خون بہا ہے ،کچھ عرصہ… pic.twitter.com/CFpt5Rm2Fl— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) July 31, 2023
تبصرے بند ہیں.