ہمارے ورکرز کو رلایا گیا،یہ نہیں بھول سکتا،اختیار ملا تو انکو نشان عبرت بناوں گا، جنید اکبر

فوٹو : سوشل میڈیا

ملاکنڈ : پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کہا تھا میری جگہ ایسے بندے کو صوبے کا صدر بنائیں جس کا وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ساتھ تعلق اچھا ہو۔

خیبر پختونخوا کے ضلع ملاکنڈ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ پارٹی کی سابق قیادت اداروں کے ساتھ رابطے میں تھی، اب لانگ مارچ مختلف ہو گا، جنید اکبر کا کہنا تھا کہ آئندہ پارٹی کے لانگ مارچ میں یہ فرق ہوگا.

انھوں نے کہا کہ پہلے قیادت اداروں کے ساتھ رابطے میں تھی، اس بار اگر لانگ مارچ کے لیے نکلے تو کسی سے کوئی بات نہیں ہوگی، میں گرفتار ہوا تو شاہراہ ریشم، پاک افغان شاہراہ، موٹروے اور جی ٹی روڈ مکمل بند کریں گے۔

جنید اکبر نے کہا مجھے کوئی پی ٹی آئی کی سیاست نہ سکھائے، میں گراس روٹ لیول سے آیا ہوں، بانی چئیرمین عمران خان کو کہا تھا میری جگہ ایسے بندے کو صوبے کا صدر بنائیں جس کا وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ساتھ تعلق اچھا ہو۔

پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے نئے صدر نے کہا
کہ جس دن اپنی بات پر کھڑا نہ ہو سکا، اس دن پی ٹی آئی کی صدارت چھوڑ دوں گا، پی ٹی آئی سے پیسوں کے عوض عہدے دینے کے کلچر کو ختم کروں گا، پی ٹی آئی کی تنظیم سازی کے لیے مجھے بانی چئیرمین عمران خان نے کوئی ہدایت نہیں دی۔

جنید اکبر نے کہا کہ موجودہ تنظیمیں ہی کام کریں گے، جب تک مجھے ہدایات نہیں ملتی، جو لوگ پارٹی کے جلسوں پر پیسے لگاتے ہیں پھر کرپشن بھی کرتے ہیں، 8 فروری کے احتجاج کے لئے کسی منتخب ممبر کو بندے لینے کا ٹارگٹ نہیں دونگا.

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر نے کہا کہ ہم نے اس کلچر کو ختم کرنا ہے کہ پیسے لگا کر کماو، اب یہ نہیں چلے گا، جو انویسٹ کرتا ہے، پھر وہ کمیشن بھی لیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے بعد جس طرح ہمارے ورکرز کو رولایا گیا ہے، یہ بات میں کبھی نہیں بھولونگا، جب بھی اختیار ملا ان سب کو نشان عبرت بناونگا، یہ میرا وعدہ ہے، شہباز شریف یاد رکھے کل ہماری حکومت آئی تو اپ کے بچے بھی روئیں گے۔

ہمارے ورکرز کو رلایا گیا،یہ نہیں بھول سکتا،اختیار ملا تو انکو نشان عبرت بناوں گا، جنید اکبر نے کہا کہ اگر ہماری حکومت میں شہباز شریف کے بچے نہ روئے تو پی ٹی آئی کو چھوڑ دوں گا، ہمارے لانگ مارچ اور پہلے لانگ مارچ میں فرق یہ ہوگا کہ پہلے قیادت اداروں کے ساتھ رابطے میں تھی۔

انھوں نے واضح کیا کہ اس بار اگر لانگ مارچ کے لئے نکلے تو کسی سے کوئی بات نہیں ہوگی، اگر میں گرفتار ہوا تو شاہ راہ ریشم، پاک افغان شاہ راہ، موٹروے اور جی ٹی روڈ مکمل بند کریں گے.

BIG SUCCESS

تبصرے بند ہیں.