آئین کے مطابق دوسری ہائی کورٹ میں تبدیل ہونے والےجج کونیاحلف لینا ہوتاہے
فوٹو: فائل
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سنیارٹی پرخود ججز نے سوالات اٹھانے شروع کردیئے ہیں ججز نے ایک بار پھر سنیارٹی کا معاملہ اٹھایاہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس محسن کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار سینیارٹی کا معاملہ اٹھایا جب کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی ریپریزنٹیشن بھیجنے والوں میں شامل ہیں۔
آئین کے مطابق دوسری ہائی کورٹ میں تبدیل ہونے والےجج کونیاحلف لینا ہوتاہے،پانچ ججز نے سینیارٹی لسٹ کے خلاف ریپریزنٹیشن چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کوبھی ججز ریپریزنٹیشن کی کاپی بھجوا ئی گئی ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دے کر کہا گیاہے کہ ججز کی ریپریزنٹیشن میں لکھا ہےکہ جج جس ہائی کورٹ میں تعینات ہوتا ہے اُسی ہائی کورٹ کے لیے حلف لیتا ہے، آئین کی منشا کے مطابق دوسری ہائی کورٹ میں ٹرانسفر ہونے پر جج کو نیا حلف لینا پڑتا ہے۔
یہ بھی واضح کیا گیاہے کہ دوسری ہائی کورٹ میں ٹرانسفر ہونے والے جج کی سینیارٹی نئے حلف کے مطابق طے ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ریپریزنٹیشن میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخرکرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ججز نےکہا ہےکہ سینیارٹی کا مسئلہ حل ہونے تک چیف جسٹس یحییٰ آفریدی جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کریں۔
یاد رہےکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری سےگزشتہ روز ججز کی سینیارٹی لسٹ جاری کی گئی تھی۔
تبصرے بند ہیں.