آپ نے جج صاحبہ کو بتانا ہے کہ عمران خان معذرت کے لئے آئے تھے،چیئرمین پی ٹی آئی کاریڈر سے مکالمہ
فائل:فوٹو
اسلام آباد:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں ضمانت منظور ہو گئی۔ عمران خان معذرت کرنے خاتون جج کی عدالت میں پہنچے تاہم ان کی عدم موجودگی کے باعث واپس روانہ ہوگئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنے وکیل کے ہمراہ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت پہنچے لیکن خاتون جج عدالت میں موجود نہیں تھیں۔
عمران خان نے ریڈر سے دریافت کیا کہ آپ نے بتایا ہے کہ میں آیا ہوں اور ان سے معذرت کرنا چاہتا ہوں۔
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت میں پیشی کے موقع پر عمران خان نے کہا کہ ریڈر سے پوچھا کہ جج صاحبہ کہاں ہے؟ عدالتی عملے نے جواب دیاکہ جج صاحبہ چھٹی پر ہیں۔
عمران خان نے ریڈر سے کہا کہ آپ نے جج زیباچوہدری صاحبہ کو بتانا ہے کہ عمران خان معذرت کرنے آئے تھے۔
عمران خان نے کہاکہ میری کسی بات سے زیبا چوہدری کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت خواہ ہوں آپ گواہ رہنا کہ انکی عدالت میں معذرت کی ہے، عمران خان
عدالتی عملے نے عمران خان کوجواب میں کہا کہ آپ کا پیغام پہنچا دینگے۔بعدازاں جج زیبا چوہدری کی عدم موجودگی کے باعث عمران خان واپس روانہ ہوگئے۔
اس قبل عمران حان ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت منظور کرلی۔
جج ظفر اقبال نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان پرالزام صرف ایما ء کا ہے۔ پراسیکیوشن نے ایماء کی حد تک شواہد پیش کرنے ہیں۔کیا ایما ء کی حد تک آ پ کے پاس کوئی شواہد ہیں؟ عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ کہا کہ لفظ ایما صرف لفظ کی حد تک ہے۔
تبصرے بند ہیں.