گوگل والٹ پیمنٹ سسٹم پاکستان میں بھی متعارف کرا دیا گیا
فوٹو : سوشل میڈیا
اسلام آباد : رقوم کے لین دین اور ترسیل کے حوالے سے ڈیجیٹل پیش رفت ہوئی ہے اور گوگل والٹ پیمنٹ سسٹم پاکستان میں بھی متعارف کرا دیا گیا جسے بینکوں کے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز ہولڈر موبائل پلے سٹور سے ڈاون لوڈ کر سکتے ہیں.
اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گوگل کی جانب سے اس کے موبائل پیمنٹ سسٹم گوگل والٹ کا نام دیا گیا ہے جسے گوگل پے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے.
بتایا گیا ہے کہ یہ ایک ایسا ڈیجیٹل والٹ ہے جو صارف کو اپنے ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات محفوظ طریقے سے اسٹور کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے جبکہ وہ اپنے اینڈرائیڈ فونز سے براہ راست ادائیگیاں بھی کرسکتے ہیں
گوگل والٹ کا استعمال بھی آسان ہے بس اینڈرائیڈ فون پر گوگل پلے اسٹور سے گوگل والٹ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں،
اگر آپ کا ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ پہلے سے گوگل اکاؤنٹ سے منسلک ہے تو وہ خودکار طور پر گوگل والٹ پر نظر آنے لگے گا۔اس کے بعد اسکرین پر نظر آنے والی ہدایات پر عمل کرکے کانٹیکٹ لیس پیمنٹس کے لیے اپنا اکاؤنٹ تشکیل دیں۔
اگر آپ کا ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ پہلے سے گوگل اکاؤنٹ سے منسلک نہیں تو والٹ ایپ اوپن کرنے کے بعد ایڈ کارڈ آپشن پر کلک کریں اور ہدایات و تصدیقی عمل کو مکمل کریں۔
اس حوالے سے گوگل پاکستان کے کنٹری ہیڈ فرحان قریشی نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل پیمنٹس کا ارتقا بہت تیزی سے ہوا ہے اور گوگل والٹ محفوظ ادائیگیوں، خریداری اور سفر کے لیے مؤثر ٹول ہے۔
فرحان قریشی کا کہنا تھا کہ اس سے آپ کے لیے دکانوں میں ادائیگی کرنا آسان ہوگا جبکہ سفر کے دوران بورڈنگ پاس تک رسائی آسان ہو جائے گی۔
بینک الفلاح، بینک آف پنجاب، فیصل بینک، حبیب بینک، میزان بینک، یونائیٹڈ بینک اور جاز کیش کے صارفین اپنے کارڈز کو گوگل والٹ میں ایڈ کرسکیں گے۔
گوگل والٹ کریڈٹ یا ڈیبیٹ کارڈ کو استعمال کرنے کے مقابلے میں زیادہ محفوظ سروس ہے۔اس کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیاں انکرپٹڈ ہوتی ہیں یعنی ہر خریداری پر سروس کی جانب سے ایک منفرد کوڈ استعمال کرکے پیمنٹ انفارمیشن بھیجی جاتی ہے۔
اگر کوئی اس ڈیٹا تک رسائی حاصل کرلے تو بھی وہ اس کے کسی کام کا نہیں ہوتا کیونکہ اس میں ڈیبیٹ یا کریڈٹ کی تفصیلات موجود نہیں ہوتیں۔
گوگل والٹ کے ذریعے صارفین اپنے اسمارٹ فونز سے کانٹیکٹ لیس پیمنٹ کرسکتے ہیں یعنی اپنے ساتھ کارڈ رکھنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی، جس سے ان کے کھونے یا چوری ہونے کا خطرہ بھی نہیں ہوتا۔
تبصرے بند ہیں.