عمران خان کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دے دیا
فوٹو: فائل
اسلام آباد: عمران خان کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دے دیاگیا، الیکشن کمیشن کے چارکنی کمیشن نے فیصلہ آج سنایا ، الیکشن کمیشن کل دن 2 بجے فیصلہ سنانے کیلئے فریقین کو نوٹسز جاری کئے تھے.
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو کپٹ پریکٹسز میں قرار دے کر اس کے تحت کارروائئ کرنے کاحکم دیا گیاہے ، الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت عمران خان کو نااہل قرار دے کر اسمبلی کی رکنیت ختم کردی گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے اسد عمر نے فیصلے کو آج ہی اسلام آبادئی ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کااعلان کردیاہے، فواد چوہدری نے فیصلہ مسترد کردیا، بابراعوان نے کہا یہ چند گھنٹوں یا ایک دن کا فیصلہ ہے شریفوں کارانجھا راضی کرنے کےلئے فیصلہ سنایا گیا ۔
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 19 ستمبرکو محفوظ کیا تھا جو تقریباً 32 دن بعد سنایا جائے گا، یہ ریفرنس اسپیکر پرویز اشرف کی درخواست پر بھیجا گیا تھا.
پرویز اشرف نے اگست میں اراکین قومی اسمبلی کی درخواست پر عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجا تھا جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گی تھی۔
الیکشن کمیشن کو بھیجے ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیےگئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔
اس کے جواب میں عمران خان نے الیکشن کمیشن کو کہا گیا تھا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلا جواز اور بے بنیاد ہے، ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے کیس بنایا گیا ہے.
سابق وزیراعظم عمران خان نے موقف اپنایا تھا کہ توشہ خانہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین ہے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہی غیر قانونی ہے.
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے اور نہ وہاں قابل سماعت ہے، توشہ خانہ تحائف کو اثاثوں میں کبھی نہیں چھپایا، تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں.
عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق کے لیے عدالت کا ڈیکلریشن لازمی ہے مگر اسپیکر کے پاس کوئی ڈیکلریشن نہیں تھا۔ وہ ریفرنس بھیجنے کے اہل ہی نہیں.
وکیل کا کہنا تھا کہ تحائف خریدنے کیلئے رقم کہاں سے آئی اس کا الیکشن کمیشن سے کوئی تعلق نہیں،کمیشن ارکان نے ریمارکس دیئے کہ اگر کمیشن کچھ کرنہیں سکتا تو اسپیکر کے ریفرنس بھیجنے کی شق کیوں ڈالی گئی تھی.
تبصرے بند ہیں.